وطن نیوز انٹر نیشنل

اکِھل گگوئی: جیل میں قید نوجوان جس نے اپنی والدہ کی مدد سے بی جے پی کو ہرایا

دلیپ کمار شرما
اکِھل گگوئی، انڈیا، بی جے پی، نریندر مودی، امیت شاہ، آسام،تصویر کا ذریعہDILIP KUMAR SHARMA
’میرے بیٹے اکِھل نے کیا جرم کیا تھا کہ وہ ڈیڑھ سال سے جیل میں ہے؟ کیا آسام کے لوگوں کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرنا جُرم ہے؟ میرا بیٹا کوئی چور یا ڈکیت نہیں ہے جسے حکومت نے قید رکھا ہوا ہے۔ اکِھل شروعات سے ہی آسامی لوگوں کے وجود کے تحفظ کے لیے لڑ رہا ہے۔ شیوا ساگر کے لوگوں نے اُسے جتوا کر اس کی فتح پر مہر ثبت کی ہے۔ میں نئی حکومت سے کہنا چاہتی ہوں کہ میرے بیٹے کو جلد از جلد چھوڑ دیں۔ اسے اپنے علاقے کے لوگوں کے لیے کام کرنا ہے۔‘
یہ الفاظ 85 سالہ پریادا گگوئی کے ہیں۔ آسام کے اسمبلی انتخابات میں اپنے بیٹے اکِھل گگوئی کی فتح کے بعد جب وہ یہ کہہ رہی تھیں تو اُن کی آواز میں اپنے بیٹے کی جیت پر خوشی کے ساتھ ساتھ حکومت کے خلاف غصہ بھی جھلک رہا تھا۔
اکِھل گگوئی انڈین ریاست آسام کے ایک مشہور کارکن اور کسان رہنما ہیں۔ وہ اپر آسام میں شیوا ساگر کے حلقے سے اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد سے خبروں میں ہیں۔ مگر کئی لوگ اکِھل کی کامیابی کو اُن کی بوڑھی والدہ پریادا گگوئی کی کاوشوں کا نتیجہ بتا رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں