وطن نیوز انٹر نیشنل

قرض معاہدے کی نظرثانی درخواست پر آئی ایم ایف کا ردعمل: اب پاکستان کو کیا کرنا ہو گا؟

قرض معاہدے کی نظرثانی درخواست پر آئی ایم ایف کا ردعمل: اب پاکستان کو کیا کرنا ہو گا؟
7 مئ 2021
بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ طے پانے والے موجودہ پروگرام پر نظر ثانی کرنے کی پاکستان کی درخواست کا جائزہ فی الحال نہیں لیا جا رہا بلکہ یہ اس وقت لیا جائے جب قرض معاہدے کے چھٹے جائزے کے حوالے سے پاکستانی حکام سے بات چیت ہو گی۔
یاد رہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے مابین قرض معاہدے کا آئندہ جائزہ، یعنی چھٹا جائزہ، رواں برس جولائی میں ہو گا۔
جمعہ کے روز دی جانے والی بریفنگ میں آئی ایم ایف نمائندے سے پوچھا گیا تھا کہ آیا بین الاقوامی مالیاتی ادارہ پاکستان کی قرض معاہدے میں نظر ثانی کی درخواست پر غور کر رہا ہے؟
یاد رہے کہ پیر کے روز پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے موجودہ معاہدے پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’موجودہ آئی ایم ایف پروگرام بہت مشکل ہے، آئی ایم ایف نے سخت شرائط رکھیں ہیں جن کی سیاسی قیمت ہے، ہم آئی ایم ایف پروگرام سے نہیں نکلیں گے، پروگرام چل رہا ہے البتہ آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر ہے، ہمیں سہولت دینا ہو گی۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں