وطن نیوز انٹر نیشنل

کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کشمیری بچوں پر ظلم و ستم کے خلاف اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے

برسلز (پ۔ر)
کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر کے بچوں اور نوجوانوں پر بھارتی ظلم و ستم کے خلاف اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ قابل ستائش ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی بچوں کے بارے میں اس سال کی تازہ رپورٹ کے مطابق، ادارے کے سیکرٹری جنرل انتھونیو گوتریس نے مقبوضہ کشمیر میں بچوں کے حقوق کی پامالیوں کے خلاف سخت تشویش ظاہرکی ہے اور بھارتی حکومت سے کہاہے کہ وہ کشمیری بچوں کے خلاف پیلٹ گن کا استعمال ختم کرے۔
اقوام متحدہ کی بچوں کے بارے میں تازہ رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ سیکرٹری جنرل نے بھارت کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ بچوں کے تحفظ کو یقینی بنائے اور بچوں کے خلاف پیلٹ گن کے استعمال کو ختم کرکے بچوں کے تحفظ کے ڈیکلریشن پر عمل درآمد کرائے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کی تعریف کرتے ہوئے چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہاہے کہ یہ رپورٹ ایک اچھا قدم ہے لیکن مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کروانے خصوصاً بچوں پر تشدد رکوانے کے لیے اقوام متحدہ کے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ کل انتالیس بچے جن میں تینتیس لڑکے اور چھ لڑکیاں تھیں، قتل ہوئے ہیں اور کم از کم سات سکولوں پر کئی ماہ بھارتی فوجیوں کا قبضہ رہا ہے۔ جس پر مجھے شک ہے کہ بچوں کو حراست میں لیا گیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے سکولوں کو فوجی استعمال میں رکھا گیا۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہاکہ میں نے بھارتی حکومت سے کہاہے کہ وہ بچوں کے تحفظ کے ایکٹ ۲۰۱۵ء پر عمل درآمد کو یقینی بنائے اور بچوں کو حراست میں لینے اور انہیں غیرقانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کی روک تھام کرے۔
علی رضا سید نے کہاکہ بھارتی فورسز نے حالیہ عرصے کے دوران پرامن کشمیری مظاہرین جن میں بچے اور نوجوان بھی شامل تھے، پر بے دریغ پیلٹ گن کا استعمال کیا۔
خاص طور پر ۲۰۱۶ کے مظاہروں کے دوران پیلٹ گن کے استعمال سے ایک ہزار ایک سو سے زاہد لوگ بشمول بچے اور نوجوان جزوی طور پر یا مکمل طور پر آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوگئے۔ ظلم و ستم کو دنیا میں لوگوں کی بڑی تعداد میں بینائی ختم ہونے کا سب سے بڑا واقعہ قرار دیا گیا تھا۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر متنازعہ علاقوں بشمول مقبوضہ کشمیر میں بچوں کے تحفظ کے لیے فوری ایکشن لے۔ علی رضا سید کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے علاوہ یورپی یونین بھی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اثرورسوخ کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں بچوں کے حقوق کے تحفظ اور ان پر تشدد ختم کروانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔
انہوں نے کہاکہ خاص طور پر یورپی یونین کا ادارہ انسانی حقوق کا چمپیئن تصور کیا جاتا ہے، اس لیے اس کی اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے۔ ہمیں امید ہے کہ یورپی یونین مقبوضہ کشمیر کے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے “بچوں اور مسلح تنازعات کے بارے میں اپنی خصوصی سفارشات” پر عمل درآمد کروانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں