وطن نیوز انٹر نیشنل

ثاقب محمود: پہلے ہی اوور میں بابر اور امام کو آؤٹ کرنے والے پاکستانی نژاد فاسٹ بولر کون ہیں؟

ثاقب محمود: پہلے ہی اوور میں بابر اور امام کو آؤٹ کرنے والے پاکستانی نژاد فاسٹ بولر کون ہیں؟
پاکستان اور انگلینڈ کے مابین کھیلے جانے والے پہلے ون ڈے میچ میں اپنی تباہ کن بولنگ سے پاکستانی بلے بازوں کے ہوش اڑانے والے انگلینڈ کے پاکستانی نژاد انگلش بولر ثاقب محمود انگلش کاؤنٹی میں اپنی تیز رفتاری اور بولنگ ایکشن کی وجہ سے مشہور ہیں۔
ثاقب محمود نے پہلے ون ڈے میں پاکستان کے خلاف پہلے اوور کی پہلی گیند پر امام الحق کو ایل بی ڈبلیوں کیا اور تیسری ہی گیند ہر بابر اعظم کو بھی آؤٹ کر دیا۔
انھوں نے 10 اوورز میں 42 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ انھوں نے امام الحق، بابر اعظم، سعود شکیل اور فہیم اشرف کو آؤٹ کیا ہے۔ثاقب کا تعلق برمنگھم سے ہے اور چھ فٹ دو انچ کا اونچا قد اور طاقتور جسامت رکھنے والے ثاقب کو کرکٹ تجزیہ کار انگلینڈ سکواڈ میں موجود سب سے تیز بالر بھی کہہ چکے ہیں۔
24 برس کے ثاقب اپنی تیز رفتاری، ریورس سوئنگ، لائن اور لینتھ کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ ان کی بولنگ سپیڈ کی اوسط 85 سے 90 میل فی گھنٹہ ہے۔کاؤنٹی لینکا شائر کی طرف سے کھیلنے والے ثاقب محمود نے سنہ 2016 میں بنگلہ دیش میں ہونے والے انڈر 19 ورلڈ کپ میں بھی انگلینڈ کی نمائندگی کی اور اس ٹورنامنٹ میں وہ سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے تیسرے بولر بنے۔
سنہ 2019 میں انگلش فرسٹ کلاس سیزن اور مقامی ون ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ رائل لنڈن کلب میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کے بعد انھیں اسی برس انڈیا کے خلاف ہونے والی سیریز میں انگلش سکواڈ کا حصہ بنایا گیا تاہم ان کے پاکستانی نژاد ہونے کی وجہ سے انھیں انڈیا کا ویزا نہیں مل سکا اور ان کی جگہ ٹام بیلی نے اس دورے میں شرکت کی۔
ثاقب محمود کو انگلینڈ کی قومی کرکٹ ٹیم کی جانب سے کھیلنے کے لیے تھوڑا انتظار کرنا پڑا اور انھوں نے سنہ 2020 میں اپنا پہلا ون ڈے میچ جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا اور اس میچ میں انھوں نے ایک وکٹ حاصل کی۔
ثاقب محمود نے اپنے بین الاقوامی کیریر کے آغاز میں کرکٹ ویب سائٹ تھری سکس فائیو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرے ایکشن کا عموماً وقار یونس کے ایکشن کے ساتھ موازنہ کیا جاتا ہے۔‘
’ظاہر ہے وہ میرے وقت سے پہلے کے کھلاڑی ہیں لیکن میں یوٹیوب پر ان کی بہت سی ویڈیوز دیکھتا ہوں اور ان کے کھیل کی خصوصیات کو اپنے کھیل میں شامل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔‘
ثاقب محمود پاکستان سپر لیگ میں بھی کھیلتے ہیں جہاں پر وہ پشاور زلمی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اپنے پہلے پی ایس ایل سیزن میں وہ 12 وکٹوں کے ساتھ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی بنے۔
پی ایس ایل میں کھیلنے کے تجربے پر ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کرکٹ ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کو بتایا کہ ’پی ایس ایل میرے لیے بہت اچھی جگہ تھی۔ میں ایک نئی ٹیم میں تھا اور میرے لیے کوئی مخصوص رول نہیں تھا۔ میرا استعمال وہیں کیا جاتا جہاں ضرورت ہوتی اور میں اس میں خوش تھا۔‘
’مجھے اس سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ دن کے وقت ریورس سوئنگ ملی جو کہ میرے لیے بہت اچھا رہا۔‘حالیہ دور میں انگلش ٹیم میں پاکستانی نژاد برطانوی کھلاڑیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ انگلینڈ کے ورلڈ کپ کے فاتح سکواڈ میں بھی ایسے دو کھلاڑی آل راؤنڈر معین علی اور سپنر عادل راشد شامل تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں