وطن نیوز انٹر نیشنل

برسلز: یورپ میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی رہنماؤوں نے اراکین یورپی پارلیمنٹ کے کشمیر پر تازہ اقدام کو سراہا ہے

برسلز: یورپ میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی رہنماؤوں نے اراکین یورپی پارلیمنٹ کے کشمیر پر تازہ اقدام کو سراہا ہے
برسلز (پ۔ر)
یورپی ہیڈکوارٹرز برسلز میں مقیم پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی رہنماؤوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورتحال پر اراکین یورپی پارلیمنٹ کے تازہ مراسلے کو سراہا ہے اور اسے بہت اہمیت کا حامل قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ سولہ اراکین یورپی پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز اپنے ایک مشترکہ خط میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور یورپی یونین کے اعلیٰ حکام سے کہاہے کہ وہ وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
بلجیئم میں مقیم سینئر کشمیری رہنماء سردار صدیق کا کہنا ہے کہ یہ بہت ہی اہم قدم ہے اور اس سے مسئلہ کشمیر خاص طور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کے حوالے سے مزید آگاہی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اراکین یورپی پارلیمنٹ کا یہ اقدام کشمیرکونسل ای یو کی یورپ میں طویل عرصے سے جاری آگاہی مہم کا نتیجہ ہے۔
ورلڈ کشمیر ڈائس پورہ الائنس یورپ کے صدر چوہدری خالد جوشی نے بھی اپنے بیان میں تاکید کرتے ہوئے کہاکہ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید اور ان کی ٹیم نے پچھلے کئی سالوں کے دوران یورپی اعلیٰ حکام، اراکین پارلیمنٹ، یورپ کے دیگر اہم حلقوں اور زندگی کے مختلف طبقات مابین مسئلہ کشمیر خاص طور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے بارے میں بھرپور آگاہی پیدا کی ہے۔
اسی طرح نیشنل پیس کونسل کے چیئرمین امجد شاہ نے یورپی اراکین پارلیمنٹ کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہاکہ اگرچہ اراکین یورپی پارلیمنٹ کا یہ اقدام بہت ہی اہم قدم ہے لیکن کافی حد تک اس کا سہرا ان لوگوں کے سر ہے جو طویل عرصے سے یورپ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے سرگرم ہیں اور ان میں متحرک کشمیری رہنماء اور چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید اور ان کے فعال ساتھی نمایاں طور پر شامل ہیں۔
مسلم لیگ آزاد کشمیر بلجیم کے رہنماء راجہ خالد نے اراکین یورپی پارلیمنٹ کے حالیہ خط کے بارے میں کہاکہ اس اقدام کے دور رس نتائج برآمد ہوں۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس اقدام کے پیچھے کشمیرکونسل ای یو کے اراکین بشمول چیئرمین علی رضا سید کی جدوجہد شامل ہے۔
یورپی کمیشن کی سربراہ اورسولا وون در لیین اور یورپی یونین کے وزیرخارجہ اور یورپی کمیشن کے نائب سربراہ جوزوف بورس کو ان اراکین ای یو پارلیمنٹ کی طرف سے لکھے گئے خط میں کہاگیا ہے کہ ہم آپ کی توجہ جموں و کشیر میں انسانی حقوق کی خراب صورتحال کی طرف دلانا چاہتے ہیں جہاں لوگوں کے مصائب کا تذکرہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی ۲۰۲۱ کی رپورٹ اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کی ۲۰۱۸ اور ۲۰۱۹ کی رپورٹوں میں کیا گیا ہے۔خط میں یورپی یونین کے حکام سے کہاگیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورتحال پر ان اراکین کی تشویش کو بھارتی حکومت تک پہنچائیں اور وہاں انسانی حقوق کی بہتری کے لیے فوری ایکشن لیں۔
ان اراکین نے یورپی یونین سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ خطے میں امن و استحکام کے لیے بھارت، پاکستان اور کشمیری عوام کے نمائندوں کے مابین مذاکرات کے انتظامات کرے اور اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے دونوں ملکوں پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے آمادہ کریں تاکہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جاسکے۔
یورپ میں مقیم پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی رہنماؤوں نے بھی یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا اثرورسوخ استعمال کرکے مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروائے اور مسئلہ کشمیرکے منصفانہ حل کے لیے اپنا موثر کردا ادا کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں