وطن نیوز انٹر نیشنل

جنرل فیض حمید ، بھارت کی چیخیں اور اپو ز یشن کی سیاسی موت!

جنرل فیض حمید ، بھارت کی چیخیں اور اپو ز یشن کی سیاسی موت!
گل بخشالوی
کیا آپ کو بھی لگتا ہے ؟ مجھے تو لگتا ہے کہ وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کی حکمرانی کو خدا کی خوشی اور خوش نودی حاصل ہے۔ بالکل ویسے ہی جیسے بابائے قوم محمد علی جناح ؒ کو حاصل تھی ۔ شاید اس لئے کہ عمران خان دنیائے اسلام کا نیک دل حکمران ہے اس نے اپنے دین اور ملت کو تقویت بخشی ، شاید اس لئے کہ دیس کے اندر دیس کی سرحدوں پر اور دیس کے باہر عمران خان کی حکمرانی کے خلاف ہر سازش ناکام ہے اور وہ شاہراہِ ترقی اور مقبولیت پر گامزن ہے !
وہ ہی رب ہے جو خالق ہی جو رازق ہے
کسے ٹھوکر پہ رکھتا ہے کسے اسود بناتا ہے
6 ستمبر کو محبِ وطن پاکستانیوں نے اپنی کامرانیوں کا جشن منایا۔ رو حیں بیدار ہوئیں، دنیا نے ایک بار پھر سے تسلیم کر لیا کہ پاکستان دنیا کا عظیم ملک ہے ۔ پاکستان دنیا میں امن و استحکام کا علم بردار ہے اور پاکستان کی پہچان افواجِ پاکستان ہے جس کے قومی اور ملی جذبے کو د نیا سلام کرتی ہے۔ جنرل فیض حمید کی کابل میں سلامی پر بھارت کی چیخیں نکل رہی ہیں ، بھارتی میڈیا پر شو ر ہے کہ افغانستان کے طالبان کے سر پر پاکستان آرمی کا دست ِ شفقت ہے افغانستان میں طالبان کی کامیابی کے بعد وادی ء پنجشیر کے محاظ پر طالبان کے لباس میں پاکستان آرمی ہے ۔ طالبان نے کہا کہ پنجشیر کی فتح کے لئے ہم طالبان سے تعاون کرو ہم حصولِ کشمیر کے لئے آپ کے ساتھ ہیں ۔ یہ بات کہاں تک سچ ہے اس بارے تو کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن بھارت کی ان چیخو ں سے نہ صرف بھارت بلکہ دنیا نے بھی افواجِ پاکستان کی ایمانی قوت کو تسلیم کر لیا ۔ پاکستان میں اپوزیشن پریشان ہے ، اس لئے کہ اگر عمران خان کے دور حکمرانی میں مسلہ ءکشمیر کے مسلے پر کوئی پیش رفت ہوئی تو کشمیری لاشوں پر ان کی سیاست کا جنازہ نکل جائے گا۔ جانتے ہیں جھوٹ کھبی عزت نہیں پاتا، چاہے اس کے چہرے پر چاند نمودار ہو جائے اور سچ کھبی رسوا نہیں ہوتا شاہے ۔ خالق اور رازق ہی فیصلہ کرتا ہو کہ کس کو ٹھوکر پر رکھنا ہے اور کسے ،، اسود ،، بنانا ہے۔
امریکہ صدر جو بائیڈن کہتے ہیں ، مجھے لگتا ہے چین طالبان کا ساتھ دے گا ۔ اور مجھے یہ بھی یقین ہے کہ، پاکستان، روس اور ایران بھی طالبان حکومت کا ساتھ دیں گے اس لئے ہم اتحادیوں نے افغانستان سے متعلق حکمت عملی بنانے پر اتفاق کیا ہے فلحال طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کو کوئی ارادہ نہیں !
یوم دفاع َ پاکستان کی قومی اور مرکزی تقریب میںپاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ ، نے کہا،کشمیر سے متعلق 5اگست کے بھارتی اقدام کو رد کرتے ہیں‘ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے‘پاکستان کی حفاظت، امن اور ترقی کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے ہم کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے‘ہم نے ہر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، تمام اندرونی و بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا،اگر کوئی دشمن ہمیں آزمانا چاہتا ہے تو ہر لمحہ اور ہر محاذ پرتیار ہیں پاکستان میںآ ئین کی پاسداری لازم ہے ‘ ‘پاک فوج اور قوم کا رشتہ وہ مضبوط ڈھال ہے، جس نے دشمن کی پاکستان کی خلاف تمام چالوں اور ہتھکنڈوں کو ہمیشہ ناکام بنایا ہے اور اسی یک جہتی نے ہمیشہ ہرمشکل میں سرخرو کیا ہے‘کچھ لوگ پاکستان مخالف عناصر کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں، اس کا مقصد پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا ہے‘ لیکن ہم منفی عزائم کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے‘ملک سے ہرطرح کی انتہا پسندی کاخاتمہ کرنا ہے‘ کسی گروہ کو بھی ہتھیاراٹھانے کی اجازت نہیں دینگے، ،جنرل فیض حمید کادورہ ءکابل تعمیری تھا تخریبی نہیں‘ افغانستان میں امن قائم ہوگا‘ اچھی خبریں آنے والی ہیں ،ان شا اللہ
پاکستان کے وزیرِ اعظم اور افواجِ پاکستان کی کامیاب مذاکراتی حکمت عملی پر افغانستان میں افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد کا کہنا ہے کہ امریکا افغانستا ن سے نکل گیا، افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔ افغانستان کی کسی بھی ملک کے خلاف مسلح آپریشن کرنے کیکوئی پالیسی نہیں ہے۔لیکن مسلمان ہونے کے ناطے یہ ان کا حق ہے کہ کشمیر، انڈیا اور کسی بھی دوسرے ملک میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے آواز اٹھائیں۔ ’ہم اپنی آواز بلند کریں گے اور یہ کہیں گے مسلمان آپ کے اپنے لوگ ہیں، آپ کے اپنے شہری ہیں۔ آپ کے قانون کے تحت وہ برابری کے حقوق کے مستحق ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں