وطن نیوز انٹر نیشنل

یوم اقبال کے موقع پر نور انٹرنیشنل یونیورسٹی میں فکر اقبال سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقد سیمینار سے چئیرمین فکر اقبال سوسائٹی طاہر باھو، ڈین سوشل سائنسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر نعمانہ امجد اور مینیجر اکیڈمکس ملیحہ سمیع اور پروفیسر مسعود نعیم خطاب کر رہے ہیں

لاہور: یوم اقبال کے موقع پر نور انٹرنیشنل یونیورسٹی میں فکر اقبال سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقد سیمینار سے چئیرمین فکر اقبال سوسائٹی طاہر باھو، ڈین سوشل سائنسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر نعمانہ امجد اور مینیجر اکیڈمکس ملیحہ سمیع اور پروفیسر مسعود نعیم خطاب کر رہے ہیں
لاہور (سٹاف رپورٹر) یوم اقبال کے موقع پر نور انٹرنیشنل یونیورسٹی میں فکر اقبال سوسائٹی کے زیر اہتمام ایک روزہ ”فکر اقبال یوتھ ڈیویلپمنٹ پروگرام“ منعقد کیا گیا۔ جس میں مصور پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ سیمینار کی صدارت چیئرمین فکر اقبال سوسائٹی طاہر باھو نے کی جبکہ ڈین سوشل سائنسسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر نعمانہ امجد، مینیجر اکیڈمکس ملیحہ سمیع،رجسٹرار حسن مجتبی اور پروفیسر مسعود نعیم سمیت دانشوروں، اساتذہ اور نور انٹرنیشنل یونیورسٹی کی طلبا و طالبات نے بھر پور شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی طاہر باھو نے کہا کہ جہاں علامہ اقبال نے پاکستان کا تصور پیش کیا وہیں انہوں نے پاکستان کو بنانے کے مقاصدا ور ملت اسلامیہ کو واضح راستہ بھی دکھایا۔ حضرت علامہ اقبال نے مسلمانوں کو ساری زندگی قومیت پرستی سے نکلنے اور اور ایک ملت بننے کا درس دیا۔دنیا میں صرف علامہ اقبال کو ہی ”حکیم الامت“ کا لقب ملا۔ کیونکہ وہ ملت اسلامیہ کو درپیش تمام مسائل سے واقف تھے اور انہوں نے اپنی تعلیمات کے ذریعے ان مسائل کے حل بھی بتائے۔علامہ اقبال نے ایک آزاد مسلم ریاست کا تصور اس لئے دیا تھا کہ کلمہ پر بننے والا یہ ملک عالم اسلام کی قیادت کرے اور ملت اسلامیہ کا مرکز بنے۔ لیکن اس کے لئے علامہ اقبال نے اپنی قوم کو واضح نصیحت کی
بقول اقبال: ”سبق بھر پڑھ صداقت کا،عدالت کا، شجاعت کا ، لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا“ ۔
ہمارے اوپر فرض ہے کے ہم اپنے ہیروز کے پیغام پر عمل کرتے ہوئے آگے بڑھیں اور دنیا کو نئی ایجادات اور افکار تازہ سے آگاہی دیں اور پاکستان کو قائد و اقبال کے وژن کے مطابق ترقی کی منازل کی طرف گامزن کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں