وطن نیوز انٹر نیشنل

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے انسانی حقوق کے کشمیری علمبردار خرم پرویز کی گرفتاری کی مذمت کی ہے

برسلز (پ۔ر)
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے معروف علمبردار خرم پرویز کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی سیکورٹی ایجنسی کے اہلکاروں نے جبری گمشدگیوں کے خلاف ایشین فیڈریشن کے چیئرمین خرم پرویز کو پیر کے روز سری نگر میں گرفتار کیا۔ سیکورٹی اہلکاروں نے کئی گھنٹوں تک سری نگر کے دو مقامات پر واقع خرم پرویز کے گھر اور ان کے دفتر کی بھی تلاشی لی۔علی رضا سید نے برسلز سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں خرم پرویز کے گرفتاری کی مذمت کرے کرتے ہوئے کہاکہ خرم پرویز مقبوضہ کشمیر میں طویل عرصے سے انسانی حقوق کی پامالیوں کی نشاندہی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر پردہ ڈال نہیں سکتا۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے مزید کہاکہ بھارت کی سیکورٹی فورسز مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہاکہ ہم دنیا کے سامنے بھارت کا اصل بھیانک چہرہ بے نقاب کرتے رہیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو خرم پرویز کی رہائی کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہاکہ عالمی برادری بشمول یورپی یونین اور اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر صورتحال کا فوری نوٹس لے۔
واضح رہے کہ خرم پرویز انسانی حقوق کے حوالے سے عالمی ایوارڈ یافتہ ہیں۔ ان کے ایک قریبی عزیز پرویز امروز ایڈوکیٹ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے طویل جدوجہد پر ناروے کا مشہور “رفتو” ایوارڈ بھی لے چکے ہیں۔خرم پرویز اور ان کے ادارے سے وابستہ ٹیم مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے بارے میں متعدد رپورٹیں شائع کرچکے ہیں۔ کشمیرکونسل ای یو ان کی جاری کردہ رپورٹوں کو اقوام متحدہ اور یورپی پارلیمنٹ سمیت اہم یورپی اداروں ارسال کرچکی ہے۔
خرم پرویز انسانی حقوق کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے بلجیم سمیت متعدد ملکوں کا دورہ کرچکے ہیں۔ وہ چند سال قبل کشمیرکونسل ای یو کی دعوت پر یورپی پارلیمنٹ میں ایک کانفرنس میں بھی شریک ہوچکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں