وطن نیوز انٹر نیشنل

اکستان کی بھارتی غیرقانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں مزید چار کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت

پاکستان نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے سری نگر اور کپواڑہ میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں مزید چار کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ کو ایک بیان میں کہا کہ ’بھارتی قابض افواج نے نوجوانوں کو محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران شہید کیا۔ بھارتی قابض افواج نے 2021 میں کم از کم 210 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں یا نام نہاد ’کورڈن اینڈ سرچ آپریشنز‘ کے دوران شہید کیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جعلی کارروائیا ں ،فوجی محاصرے اور بڑھتی ہوئی ماورائے عدالت قتل کی کارروائیاںہندوتوا سوچ کی حامل انتہا پسند بی جے پی۔آر ایس ایس کے انتہا پسند مسلم مخالف مکروہ نظریے کی عکاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی واقعات میں شہدا کی میتیں بھی اہل خانہ کی رضامندی اور موجودگی کے بغیر نامعلوم مقامات پر دفن کردی گئیں، بھارت کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کو ان کے ناقابل تنسیخ خود ارادیت کے حصول کی جائز جدوجہد کو دبانے کے لیے پالیسی کے طور پر استعمال کرنے کا ایک اور مکروہ مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے جاری مظالم کا فوری نوٹس لے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) کے حکم پر اقوام متحدہ کے کمیشن آف انکوائری (سی او آئی) کی طرف سے کرائی گئی تحقیقات پر مبنی 2018 اور 2019 کی رپورٹس میں بھی بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری، منظم اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں