وطن نیوز انٹر نیشنل

وہ نیلسن منڈیلا نہیں نواز شریف ہیں ( گل بخشالوی )

سیاست جھوٹ ہے تسلیم کرتے ہیں لیکن اپنی ۳۳ سالہ سیاسی زندگی میں اس قدر بے شرمی اور ہٹ دھرمی سے جھوٹ بولتے کسی کو نہیں سنا،جس قدر مسلم لیگ ن کے رہنما بول رہے ہیں ان کی آنکھوں میں تو شرم کا پانی تک خشک ہے۔ عمران خان فوبیا میں مبتلا ،ن لیگی رہنما اخلاقیات کی سرحدیں پار کر چکے ہیں ۔ عقل کے اندھے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کہتے ہیں کہ عمران خان آ ج کسی بھی حلقے میں خود جا کر الیکشن لڑ لیں، بلدیاتی انتخابات سے زیادہ عبرت ناک شکست ہوگی۔ لیکن خیبر پختون خوا میں مسلم لیگ ن کا کیا حشر ہو وہ انہیں نظر نہیں آتا عمران خان کو جاہل اور نالائق کہنے والی مسلم لیگ ن کی مریم بی بی کو جو مولانا فضل الرحمان نے جو ہاتھ دکھایا اس کی انہیں بھی سمجھ نہیں آئی!
کیا کمال کی حکمت ِ عملی سے مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو قومی سیاست کے دود ھ سے بال کی طرح نکال پھنک دیا دونوں جماعتوں کے قائدین میں اگر تھوڑی بہت عقل ہوتی تو مولانا کی جیت پر رقص نہ کرتے اپنے ساتھ ہونے والے ہاتھ پر ماتم کرتے ، خیبر پختون خوا کے پختونوں نے مولانا فضل الرحمان کو اس کی کامیاب حکمت عملی پر خراج تحسین پیش کرنے کے لئے اعتماد کا ووٹ دیا ہے اس لئے کہ اس نے قوم کو اپنی کامیاب حکمت عملی سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا خیبر پختوں خوا سے پتہ صاف کر ا دیا ہے۔
آصف علی زرداری کے لئے عوام کا نعرہ تھا ایک زرداری سب پہ بھاری لیکن مولانا نے ان سے یہ اعزاز چھین لیا۔اچھا ہوا کی تحریک ِ انصاف کو مولانا سے کم نشستیں ملیں ور نہ آج خیبر پختون خوا میں دھاندلی دھاندلی کی تال پر اپوز یشن کا ر رقص ہوتا !!
احسن اقبال فرماتے ہیں کہ قومی اداروں پر عوام کا اعتماد ا ±سی وقت برقرار رہ سکے گا جب وہ غیر جانب دار نظر آ ئیں گے۔ خیبر پختون خوا میں اداروں کی غیر جانداری پر شاداں احسن اقبال صاحب اب انتظار کریں کہ پنجاب میں کیا ہونے والا ہے ، آصف علی زرداری نے لاہور میں ڈیرے ڈال دئے ہیں اور مولانا نے اسلام آباد کی طرف مار چ کی تیاری پکڑ لی ہے ، کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ پیپلز پارٹی کا وجود پنجاب میں صفر ہے ، جیالہ ازم ابھی زندہ ہے لیکن پارٹی قیادت بھٹو خاندان کے قاتلوں کی گود میں جا بیٹھی ہے ، خیبر پختون خوا میں پارٹی کا حشر دیکھ کر اگر پیپلز پار ٹی کی آنکھ کھل گئی تو قومی سطح پر اپنی ساکھ بحال کر لے گی ،
ورنہ پاکستان میں ان کی حکرانی کے خواب ادھورے رہ جائیں گے۔ عمران خان پنجاب کو وزیر ِ اعلیٰ کے سپرد کر کے سندھ کی سیاست پر خاص توجہ دے رہے ہیں ایم کیو ایم تو پہلے ڈوب چکی ہے اب پیپلز پارٹی کی اجار ہ داری ختم کرنے کے لئے سندھ پر نظریں جمائے بیٹھے ہیں
احسن اقبال کہتے ہیں کہ وہ حکومت کی اتحادی جماعتوں سے رابطے میں ہیں ۔جہاں تک رابطوں کی بات ہے تویہ رابطے تو گذ شتہ تین سا ل سے ہور ہے ہیں اگر پہلے کسی نے گھاس نہیں ڈالی تو اب بھی کسی خوش فہمی میں نہ رہیں اس لئے کہ ڈوبتی کشتی میں کوئی بیٹھتا نہیں، بلکہ کشتی میں بیٹھے لوگ بھی چلانگ لگا دیتے ہیں کہتے ہیں کہ میاں محمد نواز شریف بہت جلد پاکستان آرہے ہیں ، لیکن عوان جانتی ہے کہ وہ نیلسن منڈیلا نہیں بلکہ نواز شریف ہیں جوجیل اور موت سے خوف زدہ ہیں۔ وہ دنیائے اسلام کی پہلی خاتون وزیر ِ ا عظم تھیں جو جان کو خطرہ ہونے کے باوجود اپنے شوہر او بچوں کو پردیس میں چھوڑ دیس آئی تھیں ان کا کہنا تھا کہ مجھے پاکستان کی عوام بلا رہی ہے وہ اپنے باپ قائد ِ عوام ذوالفقار علی بھٹو کے نقش ِ قدم پر تھیں ، ذوالفقار علی بھٹو نے بھی اقوام متحدہ میں کہا تھا باڑ میں جائے تمہاری قرار داد میں جا رہا ہوں مجھے میرے دیس کی عوام بلا رہی ہے ،
وزیر ِ اعظم عمران خان نے اپنے پہلے دور ِ اقتدار میں قومی نقاب پوشوں کے چہروں سے نقاب اتار کر ان کی اصلی صورت دکھائی اور فیصلہ عوام پر جھوڑ دیا ہے اب فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے کہ وہ صادق اور امین کا ساتھ دیتے ہیں یا ان کا جو صادق اور امین نہیں ہیں!!

اپنا تبصرہ بھیجیں