وطن نیوز انٹر نیشنل

فٹ بال ورلڈ کپ، اسرائیلی شہریوں کو قطر آنے کی خصوصی اجازت

اسرائیل اور خلیجی عرب ریاست قطر کے مابین سفارتی تعلقات ابھی تک قائم نہیں ہوئے لیکن اسرائیلی شہریوں کو فٹ بال ورلڈ کپ 2022ء دیکھنے کے لیے قطر آنے کی اجازت ہو گی۔
جمعرات کو رات دیر گئے اسرائیل کی وزارت دفاع، وزارت خارجہ اور کھیلوں کی وزارت نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں کہا ہے، ”فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی شہری بھی دنیا بھر کے دیگر شائقین کی طرح ورلڈ کپ کے دوران قطر میں میچز دیکھ سکیں گے۔‘‘
جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی شہریوں کو دیگر غیر ملکیوں کی طرح ٹکٹ کی خریداری کے ثبوت کے ساتھ آن لائن ویزا حاصل کرنے کی اجازت ہو گی۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ یائر لاپیڈ نے ٹویٹر پر لکھا ہے، ”یہ ایک سفارتی کارنامہ ہے، جس نے مداحوں کے دلوں کو خوشی سے بھر دیا ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ”فٹ بال اور کھیل کی محبت لوگوں اور ملکوں کو جوڑتی ہے اور اس ورلڈ کپ نے گرمجوشی کے نئے رشتوں کے دروازے کھول دیے ہیں۔‘‘
اسرائیل ستمبر 2020ء کے بعد سے تین عرب ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر چکا ہے جبکہ سوڈان بھی اس راستے پر گامزن ہے۔
خلیجی ممالک میں ہونے والی اس پیش رفت کے باوجود قطر کا رویہ اس حوالے سے انتہائی محتاط رہا ہے اور اس نے ابھی تک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے حوالے سے کسی واضح پالیسی کا اعلان نہیں کیا۔ قطر غزہ میں برسراقتدار حماس کا بڑا حمایتی ہے اور دوحہ حکومت نے غزہ جنگ کے ردعمل میں سن 2009ء میں اسرائیل کے ساتھ کمرشل روابط بھی منقطع کر دیے تھے۔
ان دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات 1996ء میں اس وقت قائم ہوئے تھے، جب اس وقت کے اسرائیلی وزیراعظم شمعون پیریز نے قطر کے دارالحکومت دوحہ کا دورہ کیا تھا۔
ایک اسرائیلی سفارتی ذریعے نے جمعے کے روز نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی شہریوں کو ورلڈ کپ کے لیے قطر کا سفر کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کی توسیع نہیں کرتا۔ اسرائیل کی قومی فٹ بال ٹیم ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لے سکے گی۔ اس نے آخری بار 1970ء میں ورلڈ کپ فائنل مراحل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔
ا ا / ع ا (اے ایف پی)

اپنا تبصرہ بھیجیں