وطن نیوز انٹر نیشنل

سابق جاپانی وزیر اعظم کی آخری رسومات

سابق جاپانی وزیر اعظم کی آخری رسومات


جاپان کے مقتول سابق وزیر اعظم شنزو آبے کی آخری رسومات منگل کو ایک ٹیمپل میں ادا کر دی گئیں۔ ہزاروں افراد نے اپنے لیڈر کو الوداع کہا۔
جاپانی عوام نے منگل کو اپنے سابق وزیر اعظم کے خاندان کے ساتھ ان کے جنازے کے جلوس میں شرکت کی اور انہیں آخری بار الوداع کہا۔ شنزو آبے چند روز قبل ساری دنیا کو چونکا دینے اور جاپانی قوم کو شدید صدمے میں مبتلا کر دینے والے ایک قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ آبے ملک کے طویل ترین عرصے تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے لیڈر تھے۔ دو برس قبل عہدے سے مُستعفی ہونے کے باوجود آبے انتہائی با اثر سیاستدان مانے جاتے تھے۔ انہیں گزشتہ جمعے کو مغربی شہر نارا میں ایک انتخابی مہم کی تقریب سے خطاب کے دوران گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔
منگل 12 جولائی کو آبے کے جنازے میں روایتی سوگواروں کے سیاہ لباس میں ملبوس ہزاروں افراد نے شرکت کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ ٹوکیو کے مرکز میں Zojoji ٹیمپل یا مندر کے سامنے ان کا جنازہ جلوس کی شکل میں پہنچایا گیا۔ اس موقع پر سوگواروں نے موٹر سائیکلوں کے اُس جلوس کے ساتھ بہت دھیرے دھیرے ہجوم کی طرف بڑھتی ہوئی آبے کی بیوہ کو ہاتھ ہلا کر پُرسا دیا جو انتہائی سوگوار انداز میں سر جھکائے آبے کے جسد خاکی کے ساتھ ساتھ چل رہی تھیں۔
شینزو آبے کے قتل کے بعد جاپان کی حکمران جماعت نے پارلیمان میں اکثریت حاصل کر لی
شینزو آبے کی آخری رسومات میں ان کی بیوہ، ان کے خاندان کے قریبی اراکین اور جاپان کے موجودہ وزیر اعظم کیشیدا اور ان کے سینیئیر پارٹی اراکین نے شرکت کی۔ آبے کی لاش تابوت گاڑی پر رکھ کر پہلے ٹوکیو کے مرکزی سیاسی ہیڈکواٹر نگاتاچو کے گرد چکر لگایا گیا۔ یہی وہ مقام ہے جہاں آبے نے تین دہائیوں سے زیادہ وقت گزارا تھا۔
شینزو آبے پہلی بار 1991 ء میں وزیر اعظم کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔ ان کے تابوت کو ٹوکیو کے مرکزی سیاسی ہیڈکواٹر نگاتاچو کے بعد آہستہ آہستہ ان کی سیاسی پارٹی کے ہیڈکواٹرز کے سامنے سے گزارا گیا جہاں ان کی پارٹی کے سینیئر اراکین اور قانون ساز سیاہ سوٹ میں ملبوس قطار میں کھڑے تھے اور اپنے مقتول لیڈر کے لیے دعا کر رہے تھے۔ اس کے بعد آبے کے تابوت کو وزیر اعظم کے دفتر کی طرف لے جایا گیا جہاں آبے نے قریب ایک دھائی تک ملک اور قوم کے لیے اپنی خدمات انجام دی تھیں۔
موجودہ جاپانی وزیر اعظم کیشیدا اور ان کی کابینہ کے اراکین نے عقیدت اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے آبے کے تابوت کے آگے سر جھکایا اور انہیں الوداع کہا جس کے بعد آبے کے جسد خاکی کو شمشمان گھاٹ کی طرف لے جایا گیا۔
ٹوکیو کے مرکز میں Zojoji ٹیمپل کے سامنے سے آبے کا جنازہ جلوس کی شکل میں گزر رہا ہےتصویر: Yuichi Yamazaki/Getty Images
اتوار کو، آبے کی چونکا دینے والی موت کے دو دن بعد، ان کی حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کے اتحادیوں نے بھاری اکثریت سے ایوان بالا میں کامیابی حاصل کر لی۔ واضح رہے کہ جاپان کے دو ایوانوں پر مشتمل پارلیمان میں سے ایوان بالا کم طاقتور ہے۔ اس سے کیشیدا کو شیڈول کے مطابق 2025 ء میں منعقد ہونے والے انتخابات تک بلاتعطل حکومت کرنے کا موقع مل سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پارٹی کے آبے کی قیادت والے دھڑے کے اندر جاری طاقت کی لڑائی اور رسہ کشی کیشیدا کی سیاسی گرفت کو متاثر کر سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں