وطن نیوز انٹر نیشنل

’ایسا ہرگز نہ کریں‘، یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال پر بائیڈن کا انتباہ

امریکہ کے صدر جو بائیڈن اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کو یوکرین میں کیمیائی یا ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال سے متعلق خبردار کیا ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعے کی شام نشر ہونے والے سی بی ایس کے پروگرام ’60 منٹس‘ کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران اس خدشے کا اظہار کیا۔
روسی فوج کو پیچھے دھکیلنے کے لیے مغرب اسلحے کی فراہمی تیز کرے: یوکرین
یوکرین جنگ جتنی جلدی ممکن ہوسکے ختم کرنا چاہتے ہیں: صدر پوتن
’جواب دینا ہوگا‘، یوکرین میں اجتماعی قبر پر یورپی یونین کو ’گہرا صدمہ‘
جو بائیڈن نے یوکرین میں روس کی جانب سے یوکرین میں ممکنہ طور پر کیمیائی یا ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ’ہرگز نہیں، ہرگز نہیں۔‘
انہوں نے روسی صدر پوتن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’(اگر ایسا کیا گیا تو) آپ دوسری جنگ عظیم کے بعد جنگ کا انداز بدل دیں گے۔‘
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ’وہ(پوتن) دنیا میں پہلے سے زیادہ اچھوت کردار بن جائیں گے۔‘روس کی جانب سے حملے کے بعد یوکرین کو مغربی ممالک کی طرف سے بھاری ہتھیار فراہم کیے گئے ہیں۔اس کے بعد یوکرین نے حالیہ ہفتوں میں روس کی افواج کے قبضے سے اپنے کئی مشرقی علاقوں کا کنٹرول واپس حاصل کر لیا ہے۔
دوسری جانب روس کو ازیوم شہر کے باہر ایک اجتماعی قبر کی دریافت کے بعد مغربی ممالک کی جانب سے غم و غصے کا سامنا ہے۔
کیئف کے حکام کا کہنا ہے کہ اس اجتماعی قبر سے نکالی گئی تقریباً تمام لاشوں پر تشدد کے نشانات تھے۔
لیکن پوتن اپنے موقف پر قائم ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ روس کے مغرب کی طرف جھکاؤ رکھنے والے پڑوسی(یوکرین) کے خلاف ان کی جنگ منصوبے کے مطابق جاری ہے۔
صدر پوتن نے جمعے کو کہا کہ ’منصوبہ کسی سمجھوتے سے مشروط نہیں ہے۔‘’ڈونباس میں ہماری جارحانہ کارروائیاں نہیں رکیں۔ وہ سست رفتاری سے جاری ہیں اور روسی فوج نئے علاقوں پر قبضہ کر رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں