وطن نیوز انٹر نیشنل

عمران خان قاتلا نہ حملے میں زخمی:وزیر آباد میں کنٹینر پر فائرنگ،گولی ٹانگ میں لگی واقعہ میں ایک شخص جاں بحق،13 زخمیوں میں سینیٹر فیصل جاوید بھی شامل،ملزم گرفتار

تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے ،وزیرآباد میں کنٹینر پر فائرنگ کی گئی،گولی ٹانگ میں لگی ،

واقعہ میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ 13زخمیوں میں سینیٹر فیصل جاوید بھی شامل ہیں، ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان حقیقی آزادی مارچ کی قیادت کرتے ہوئے ساتویں روز جب 4 بجے کے قریب اللہ والا چوک ریسکیو 15 کے دفتر کے سامنے پہنچے تو عمران خان کے کنٹینر پر اچانک فائرنگ شروع ہو گئی،فائرنگ سے عمران خان،سینیٹرفیصل جاوید،حامد ناصر چٹھہ کے صاحبزادے تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے سینئر نائب صدر احمد چٹھہ، عرفان گجر،عمر عمار سمیت 13افراد زخمی ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کے کارکن وزیرآباد کے علاقہ الہ آباد سپال کالونی کے رہائشی 35 سالہ معظم نواز جاں بحق ہوگئے ،انہیں سر اور پیٹ میں گولی لگی تھی،زخمیوں کو فوری طور پر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا،جہاں ٹراما سنٹر میں طبی امداد د ی گئی، عمران خان کو ٹانگ میں گولی لگی ،انہیں بکتر بند گاڑی میں جائے وقوعہ سے شوکت خانم ہسپتال لاہور منتقل کردیا گیا، عمران خان شدید زخمی حالت میں بھی لوگوں کو ہاتھ ہلا کر تسلیاں دیتے رہے ،شوکت خانم ہسپتال لاہور کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر فیصل سلطان نے لاہور میں میڈیا کو عمران خان کی صحت سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ خان صاحب کو آپریشن تھیٹر منتقل کیا گیا ہے ، ان کی حالت مستحکم ہے اور طبیعت ٹھیک ہے ، ایمرجنسی میں عمران خان کو دیکھا گیا،عمران خان کے ایکسرے لیے گئے ہیں۔

سکین بھی ہوئے ہیں،ڈاکٹرز کا بورڈ عمران خان کا علاج کررہا ہے ، گولی عمران خان کے دائیں پاؤں کو چھو کر گزری، ایکسرے میں گولی کے کچھ حصے نظر آرہے ہیں، عمران خان کو مکمل علاج کے بعد ڈسچارج کیا جائے گا۔ادھر دیگر زخمیوں میں احمد چٹھہ کو دونوں ٹانگوں ،33سالہ لیاقت اور 13سالہ اریب کو پیٹ میں گولیاں لگیں جبکہ 41سالہ فیصل جاوید،50سالہ علی زیدی،50سالہ عمران اسماعیل،65سالہ ایس اے حمید،40سالہ عمر ڈار،55سالہ یوسف خان،32سالہ زاہد خان ،عمران یوسف،عمر فاروق، حمزہ الطاف کو بھی گولیاں لگیں ،،انکی حالت خطرے سے باہر ہے ۔فائرنگ کے واقعہ کا سنتے ہی پی ٹی آئی ورکرز تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال پہنچ گئے ،تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کے بعد عمران خان نے لانگ مارچ گزشتہ روز ختم کرنے کاحکم دیا جس پر پی ٹی آئی رہنماعمران اسماعیل نے اللہ والا چوک میں کنٹینر سے لانگ مارچ عمران خان کی اگلی ہدایت تک معطل کرنے کا اعلان کیا،لانگ مارچ قافلہ پر فائرنگ کرنے والے ملزم کا نام مبینہ طور پر نوید ولد بشیر ساکن سوہدرہ بتایا گیا ہے جسے وزیرآباد کے رہائشی پی ٹی آئی کارکن ابتسام نے موقع پر دبوچ لیا دیگر کارکنوں نے بھی اسے زدوکوب کیا اور پولیس نے تحویل میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیاجبکہ بعض مشکوک افراد کی گرفتاری کی بھی اطلاعات ہیں،واقعے کے بعد عمران خان کے کنٹینر کو سیل کر دیا گیا ہے اور پولیس اور فرانزک ٹیموں نے شواہد اکٹھے کئے ،پولیس کے مطابق ملزم نوید چوری کے الزام میں جیل بھی جا چکا ہے ، ملزم نوید کی بیوی، بھائی اور بچوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے ،حملہ آور نے پولیس کو اپنے ویڈیو بیان میں کہا عمران خان کو مارنے کی کوشش اس لیے کی کیوں کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، اذانیں ہو رہی تھیں اور ڈیک لگائے ہوئے تھے۔

شورکر رہے تھے ، میرے ضمیر نے گوارا نہیں کیا،صرف عمران خان کو مارنا چاہتا تھا، میرے پیچھے کوئی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی میرے ساتھ ہے میں نے اکیلے ہی یہ کام کیا ہے ،جس دن لانگ مارچ لاہور سے چلا اس دن سے حملہ کرنے کا سوچ لیا تھا،گھر سے اپنی بائیک پر آیا ہوں،بائیک ماموں کی دکان پر چھوڑ دی، ان کی موٹرسائیکل کی دکان ہے ۔ادھر تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے کہا عمران خان نے مجھے اور اسلم اقبال کو بلایا اور کہا کہ میری طرف سے یہ بیان جاری کریں کہ میری پاس پہلے سے اطلاع آرہی تھی، عمران خان نے کہا کہ 3 لوگوں پر یقین ہے جنہوں نے یہ سب کرایا، 3 لوگوں میں شہباز شریف ، رانا ثنا اللہ اور سینئر سکیورٹی آفیسر شامل ہیں ، عمران خان نے کہا ہے کہ ان تینوں کو عہدے سے ہٹا یا جائے ، عمران خان کہتے ہیں حقیقی آزادی کیلئے جان دینے کو تیار ہوں، بہت زیادہ خبریں آرہی تھیں کہ سکیورٹی کا خطرہ ہے ، عمران خان کو بتایا تو انہوں نے کہا ہم جہاد پر نکلے ہوئے ہیں، ہمیں اللہ پر معاملہ چھوڑ دینا چاہیے ، اللہ میری حفاظت کرے گا،اسد عمرکا مزید کہنا تھا کہ دل سے یقین ہے کہ عمران خان پر اللہ کا سایہ ہے ،اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ تینوں افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے جا رہے ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے بیان میں کہا پی ٹی آئی لانگ مارچ آج دن 11 بجے سے دوبارہ سے شروع ہو گا، لانگ مارچ ہر صورت اسلام آباد پہنچے گا، ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں، ہمیں بھاگنے یا ڈرنے والے نہیں، کہا تھا کہ نہیں جھکوں گا، اب پھر کہ رہا ہوں مزید ڈٹ کر مقابلہ ہوگا۔

لاہور (نمائندگان دنیا،نیوز ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر حملے کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ، ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کردی گئیں، پشاور کے مختلف علاقوں میں تاجروں نے بازار بند کردئیے جبکہ کئی علاقوں میں پی ٹی آئی کارکنوں نے بازار بند کرائے ، فیصل آباد میں مشتعل کارکنوں نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے گھر پر دھاوا بول دیا،گھر پر پتھرائو کیا گیا، کارکن گھر کے دروازے اور عمارت پر لگی فلیکسز پر پتھر برساتے رہے ، راناثناء اللہ کی رہائش گاہ کے باہر مسلم لیگ ن کے انتخابی نشان شیر کا مجسمہ بھی توڑ دیا گیا ، کارکنوں کی بڑی تعداد نے سمندری روڈ پر احتجاج کیا،رانا ثناء اللہ کے داماد احمد شہریار کے مطابق مشتعل کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے پولیس بھی موقع پر نہیں پہنچی، میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد پولیس بھجوائی گئی لیکن کسی مشتعل کارکن کو حراست میں نہیں لیا گیا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کلب کے باہر، ترنول جی ٹی روڈ،راوت میں احتجاجی مظاہرے گئے ،مظاہرین نے ٹائر جلائے ،مظاہرین نے پولیس پر بھی پتھراؤ کیا،پولیس نے شیلنگ کی ۔پریس کلب کے باہر تحریک انصاف کی رہنما منیرہ طاہر کی سربراہی میں خواتین نے بھی ا حتجاجی مظاہرہ کیا،مری روڈ پر مشعل بردار ریلی کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی خبر آنے کے بعد کارکنان غصہ میں آگئے اور پیدل ہی رحمان آباد سے شمس آباد کی جانب ریلی لے کر روانہ ہوئے ۔حملے کی اطلاع ملتے ہی پشاور کے کئی بازار بند ہوگئے تاجروں نے گھروں کا رخ کرلیا، تاجروں کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو پر ہونے والے حملے کے بعد انہیں بہت بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا اس لئے فوری طور پر دکانوں کو بند کر دیا ،انہوں نے کہا مظاہرین کی آ ڑ میں بعض شر پسند عناصر مارکیٹوں کا رخ کر کے لوٹ مار شروع کردیتے ہیں۔شام کے بعد ہشت نگری سمیت چوک یادگار اور صرافہ بازار بھی آدھے سے زیادہ بند ہو گیا جبکہ بعض مارکیٹوں کے مین دروازوں کو تالے لگا کر باہر سے بند کر دیاگیاجبکہ خواتین کی خریداری کے حوالے سے مشہور جھنڈا بازار،مینابازار،شاہین بازار اور کوچی بازاربھی آدھے گھنٹے میں بند ہو گئے ۔دوسری جانب پشاورسے لوگوں کی بڑی تعداد شہر کے وسطی علاقہ ہشت نگری میں جمع ہو گئی اور دیگر علاقوں سے بھی تحریک انصاف کے کارکنوں کو ہشت نگری چوک میں اکھٹا ہونے پیغامات دیئے گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک گھنٹے کے اندر اندر ہشت نگری چوک مظاہرین سے بھر گیا ،مظاہرے کی قیادت تحریک انصاف کے مقامی رہنمازبیر قریشی و دیگر نے کی ، مظاہرے کی وجہ سے ٹریفک بلا ک ہوگئی،پشاور صدر،کوہاٹی،رامداس،بیرسکو،گنج،یکہ توت،لاہوری،ڈبگری سے بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ٹولیوں کی شکل میں ہشت نگری چوک کا رخ کیا۔

پشاورسے کارکنوں کی بہت بڑی تعداد وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے بھی پہنچ گئی اور کارکن سی ایم ہاؤس سے ہدایات کا انتظار کرتے رہے جبکہ پشاورکے علاوہ نوشہرہ کے شوبرا چوک،مردان کے پاکستان چوک،چارسدہ کی بڑی سبزی منڈی اور صوابی سمیت سوات اور دیگر علاقوں میں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔شوبرا چوک کو ٹائر جلا کر بلا کردیا گیا۔ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں بھی پی ٹی آئی کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے سڑکوں کو بند کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ۔پبی ،رسالپور اور جہانگیرہ میں بھی مظاہرے کئے گئے ،گوجرانوالہ میں پی ٹی آئی نے چندا قلعہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا، چودھری مبشر راں و دیگر نے خطاب کیا اور کہا ملزموں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے ، گوندلانوالہ چوک میں بھی ٹائر نذر آتش کر کے مظاہرہ کیاگیا، مظاہرین نے گردونواح کی دکانوں ،مارکیٹوں کو بند کروادیا،گوندلانوالہ ریلوے پھاٹک کوانتظامیہ نے ایک بار پھر بند کردیا جس سے شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا رہا ،لاہور کے علاقہ شاہدہ میں میں پی ٹی آئی کارکنوں نے ٹائر جلا کر ٹریفک بلا ک کردی،انصاف لائرز فورم کے وکلا نے جی پی او چوک بند کر کے احتجاج کیا،لبرٹی، فیروز پور روڈ، کینال روڈ، کریم بلاک، ٹھوکر نیاز، بابوصابو، شوکت خانم چوک، مولانا شوکت، ٹھوکر نیاز بیگ چوک، چونگی امرسدھو، ہربنس پورہ، بھٹہ چوک، لکشمی چوک میں بھی مظاہرے ہوئے ، گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں،شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔تحریک انصاف شیخوپورہ کے کارکنوں نے چوک یادگار پارک اور بتی چوک میں ٹائرجلاکر روڈ کو بلاک کردیا ،

جس سے فیصل آباد ،گوجرانوالہ ،لاہور اور سرگودھاروڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا،کنور عمران سعید ،چودھری محمدسعید ورک ودیگر نے خطاب کیا۔لالہ موسیٰ میں سید فیض الحسن شاہ کی قیات میں جی ٹی روڈ پر مظاہرہ کیاگیا، جس سے ٹریفک جام ہوگئی۔کھڈیا ں خاص میں حاجی محمد ڈوگر کی قیادت میں پی ٹی آئی کارکنوں نے دیپالپور روڈ پرپرانا لاری اڈا پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا اور دھرنا دے دیا،مظاہرین نے وفاقی حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی ،کچھ دیر بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے ۔سیالکوٹ میں رنگپورہ سمیت مختلف چوکوں میں کارکنوں نے ٹائر جلا کر احتجاج کیا، چوک علامہ اقبال میں پاکستان تحریک انصاف کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے بازار بند کروادئیے ،کراچی میں پی ٹی آئی نے 8مقامات پر احتجاج کیا اور دھرنا دیا، شاہراہ فیصل پر نرسری ،حب ریور روڈ پر شنواری ہوٹل کے قریب احتجا ج کیا گیا، مواچھ گوٹھ میں ڈبہ موڑ کے قریب نادرن بائی پاس کو بند کردیا گیا،نارتھ ناظم آباد میں فائیو سٹار چورنگی ، شاہ فیصل کالونی سے کورنگی جانے والی شاہراہ پر باغ کورنگی، نیشنل ہائی وے پر منزل پمپ ، قائد آباد میں مرغی خانہ ،کورنگی انڈسٹریل ایریا میں ویٹا چورنگی کے قریب بھی پی ٹی آئی کا احتجاج جاری رہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں