وطن نیوز انٹر نیشنل

زمبابوے ٹیم کے مقابلے پاکستان ٹیم زیادہ مضبوط اور بہتر ہے، معین خان

عمران خان کرکٹ اکیڈمی گراؤنڈ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف سلیکٹر اور سابق ہیڈ کوچ معین خان نے کہا کہ پاکستان کو زمبابوے کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں باصلاحیت اور نئے کھلاڑیوں کو موقع دینا ہوگا، قومی ٹی 20 ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے بہترین موقع ہو گا کہ وہ اچھا اسکواڈ تشکیل دے، زمبابوے سیریز آئندہ انٹرنیشنل مقابلوں کے لیے سود مند رہے گی۔
ایک سوال کے جواب میں سابق کپتان معین خان نے کہاکہ اصل مقابلہ ساؤتھ افریقہ کی ٹیم سے ہو گا،جنوبی افریقہ کی ٹیم پاکستان کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہے، جنوبی افریقہ کے خلاف ایک موثر لائحہ عمل کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا، مضبوط اور اچھے کھلاڑیوں پر مشتمل جنوبی افریقہ کی ٹیم کے خلاف بہترین حکمت عملی ہی کامیابی دلواسکتی ہے، جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز بہت سے کھلاڑیوں کے مستقبل کا تعین کرے گی۔

ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے معین خان نے کہا کہ ٹیسٹ کپتان اظہر علی کی قیادت پر اٹھنے والے سوالات کی وجوہات بھی ہیں، اظہرعلی ایک تجربہ کار کھلاڑی ضرور ہیں مگر وہ توقعات پر پورا نہیں اتر سکے، لیکن کپتان کی تبدیلی کا فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کرنا ہوگا، سرفراز احمد اب تک متاثر کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

معین خان نے کہا کہ لنکا پریمیئر لیگ میں گال گلیڈیٹر ہر اچھی کارکردگی دکھائے گی، گال گلیڈیٹر میں شامل پاکستانی کرکٹرز اچھا کھیل پیش کریں گے، ندیم عمر کی انگلش پہ میں اس فرنچائز سے بہت امیدیں اور توقعات وابستہ ہیں، امید ہے کہ ایل پی ایل کے لیے پی سی بی پاکستانی کرکٹرز کو این او سی جاری کرے گی، تماشائیوں سے خالی میدان اچھا نہیں لگے گا تاہم ایل پی ایل کا آغاز اچھا شگون ہے، کرکٹ کو فروغ اور تقویت دینا سب کی ذمہ داری ہے۔

سابق ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سابق ٹیسٹ کپتان معین خان نے کہا کہ ان کے لیے نیک خواہشات ہیں، غلطیاں ہر انسان سے ہوتی ہیں،غلطیوں سے ہمیشہ سبق سیکھنا چاہیے ،غلطیاں کرنے والے تقریبا سب ہی کرکٹرز واپس آئے، امید ہے کہ سلمان بٹ سیدھے راستے پر چلتے ہوئے کرکٹ کے لیے کام کریں گے۔

ڈپارٹمنٹل کرکٹ سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے معین خان نے کہا کہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ ختم ہونے سے کھیل کو بہت نقصان پہنچ رہا ہے،ڈپارٹمنٹل کرکٹ نے ہمیشہ اچھے کھلاڑی فراہم کیے،ڈپارٹمنٹل کرکٹ سے کھلاڑیوں کو مالی آسودگی حاصل رہی،ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بند ہونے سے کھلاڑیوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوئے،وزیراعظم عمران خان خود بھی ڈپارٹمنٹل کھلاڑی رہے ہیں،
وزیراعظم کو ڈپارٹمنٹل کرکٹ کرکٹ کے حوالے سے سوچنا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں