وطن نیوز انٹر نیشنل

ہمارے نبی ؐ کی بے حرمتی سے ہمیں جوتکلیف پہنچتی ہے اس کامقابلہ کوئی اورتکلیف نہیں کرسکتی ،دنیاکویہ سمجھاناپڑے گاکہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک )عمران خان نے کہا ہے گزشتہ 30 سال میں دنیا کے مختلف ممالک میں مسلمانوں کی کتنی بڑی تعداد قتل ہوئی ہمیں اس کی تکلیف ہے لیکن کوئی تکلیف اس تکلیف کا مقابلہ نہیں کرسکتی کہ جو ہمیں ہمارے نبی ﷺ کی بے حرمتی سے پہنچتی ہے اور یہ دنیا کو سمجھانا پڑے گا کہ یہ اظہار رائے کی آزادی نہیں ہے۔عید میلاد النبی ﷺ کی مناسبت سے منعقدہ رحمت للعالمین قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا
کہ انشا اللہ پاکستان اس معاملے میں رہنمائی کرے گا میں خود مسلمان رہنماؤں سے بات کروں گا اور مجھے یقین ہیں کہ ہم یہ کرسکیں گے کیوں کہ جو لاکھوں مسلمان مغربی ممالک میں رہ رہے ہیں اس طرح کے واقعات پر ان کی زندگی عذاب میں آجاتی ہے چنانچہ ضروری ہے مسلمان سربراہانِ مملکت مغربی اداروں کو سمجھائیں گے کہ کارٹون بنانا اظہار رائے کی آزادی نہیں مسلمانوں کو تکلیف پہنچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے نوجوانوں کو بھی پوری طرح نبی اکرم ﷺ کی شخصیت اور عظمت کا ادراک نہیں ہے اور میں خود اس عمر میں بھی ان کے بارے میں نئی چیزیں سیکھتا ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ اللہ پاک نے قرآن میں رسول اکرم ﷺ کی سنت پر عمل کرنے کا حکم ہمارے لیے دیا تھا کیوں کہ اس سے ہمیں فائدہ ہونا ہے، اس لیے ہمیں کہا گیا کہ نبی ﷺ کی زندگی سے سیکھو کیوں کہ دنیا میں ان سے نہ کوئی عظیم انسان آیا ہے نہ آسکتا ہے جو انہوں نے حاصل کیا وہ کسی نے نہیں پایا۔انہوں نے کہا کہ چاہے آپ مسلمان ہوں یا نہیں آپ کو یہ ماننا پڑے گا کہ جو کچھ نبی اکرم ﷺ نے کیا وہ دنیا میں نہ کسی نے کیا نہ کرسکتا ہے اور اس پر مغرب میں بھی کتابیں لکھی گئیں، دنیا کے 100 بڑے انسانوں میں سب پہلا نمبر پیغمر اسلام کو اس لیے دیا گیا کہ جو انہوں نے کیا وہ دنیا کی تاریخ کا حصہ ہے اور جتنا ہم ان کی زندگی کے بارے میں پڑھیں گے آپ کو معلوم ہوگا کہ ان کا کتنا بڑا مقام تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ ایک فرمان ہے کہ آخری دنیا کے لیے ایسے رہو جیسا ابھی مرنا ہے اور اِس دنیا میں ایسے رہو کہ جیسے 1000 سال زندہ رہنا ہے، اس کی گہرائی میں جائیں گے تو اندازہ ہوگا کہ آج دنیا کے متعدد مسئلے اسی وجہ سے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اب یہ جو موسمیاتی تبدیلیاں ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان دنیا میں اپنی آئندہ نسلوں کے بارے میں سوچتے ہوئے نہیں رہ رہا، گلوبل وارمنگ کے بہت خطرناک اثرات ہیں، اگر ایسا ہی چلتا رہا تو گلیشیئر پگھلتے رہنے سے ایسا وقت آئے کہ دریاؤں میں پانی بہت کم ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ نبی آخرالزماں کی زندگی کا جتنا مطالعہ کیا جائے اس سے اندازہ ہوگا کہ ایک انسان نے ساری دنیا کو کس طرح تبدیل کیا، ان میں کیا خصوصیات تھیں کہ انہیں دیکھ دیکھ کر لوگ رہنما بن گئے۔وزیراعظم نے ایک انگریزی کتاب ’دی عرب کونکوئیسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں بتایا گیا ہے کہ اتنے وقت میں اتنے عظیم انسان اس دنیا میں نہیں آئے، جو اٹھتا تھا عظیم انسان بن جاتا تھا کیوں کہ وہ رسول اکرم ﷺ کو دیکھ کر ہی رہنما بن گئے۔انہوں نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ کی زندگی سے سیکھنا چاہیئے کہ ان کا باقی مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ، خواتین کے ساتھ، غلاموں کے ساتھ کیسا رویہ تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ آج اقوامِ متحدہ کا چارٹر دیکھ لیں رسول اکرم ﷺ کے آخری خطبے سے ملتا ہے کیوں کہ ان کی باتیں ہمیشہ کے لیے تھیں، اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پورے ملک میں 7، 8، 9 جماعت میں بچوں کو نبی کریم ﷺ کی زندگی کے بارے میں پڑھانے کے لیے قانون منظور کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ اس فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے بچے نبی کریم ﷺ کی زندگی سے سیکھیں کیوں کہ ہمارے بچے پڑھتے ہیں بل گیٹس اور اسٹیو جاب کیسے کامیاب انسان بنے لیکن رسول کریم ﷺ سے زیادہ کامیاب انسان تو کوئی دنیا میں ہوا ہی نہیں نہ ہوسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں