وطن نیوز انٹر نیشنل

سیاسی بونے بھمبر نالے کی ریت پر کھڑے ہو کر اپنی اہمیت جتا رہے ہیں

گجرات کے چو ہدری برادران ضلع گجرات کی سیاست پر قبضہ کے لئے اپنی بھر پور سیاسی قوت کے ساتھ اخبارات کی سرخیوں اور اپنے چاہنے والوں کے ڈیروں پر آنیوالے کل کے رنگین سیاسی وعدے کر رہے ہیں لیکن حیرانی ہے گجراتیوں کو کہ چوہدری برادران تو ہر دور میں اقتدار میں ہوتے ہیں تو گفتار کے غازی کیوں؟ کیا ہی بہتر ہوگا کردار کے غازی بن جائیں تحریکِ انصاف کی حکومت بقول چوہدری برادران کے ان ہی کے دم سے تو قائم ہے اگر یہ سچ ہے تو گجرات کو آج حسبِ وعدہ پیرس بنا سکتے ہیں گجرات کا سب سے بڑا مسلہ سیوریج کا ہے اور آج کی حکمرانی میں یہ ان کے لئے کوئی بڑا مسلہ بھی نہیں لیکن اہل گجرات بخوبی جانتے ہیں کہ ہم وعدوں کی خوراک پر زندگی جیتے ہیں اپنی اپنی پارٹی قیادت کے گیت گاتے ہیں ان کے حضور بھنگڑے ڈالتے ہیں اس لئے کہ ہمیں ان کے گھروں سے کھانا ملتا ہے اور ہم ان کے بے تنخواہ کے سیاسی غلام ہیں یہ وہ سمجھتے سمجھتے ہوں گے لیکن وہ نہیں جانتے کے وقت کے ساتھ حالات بدل گئے ہیں اگر کوئی کسی کی محبت او ر قربانی کو نظر انداز کرتا ہے تو وہ کسی کے اس عمل پر ماتم نہیں کرتے بلکہ خود کو اور آنے والے کل کو سوچنے لگے ہیں اس لئے کہ وہ سیاسی جماعت کے نظریاتی کردار تو ہیں لیکن نظریات کے غلام نہیں .
گزشتہ کئی ماہ سے لکھ رہا ہوں کہ کھاریاں سب ڈویژن کے حلقہ 71 میں چوہدری موسیٰ الٰہی کی انٹری پر حلقہ کے ووٹر سوچ رہے ہیں کہ کیا چوہدری برادران نے اس حلقہ انتخاب میں اپنے کرم فرماﺅں کو اگر نظر انداز کیا تو کیوں؟ اور یہ سوچ اب جوان ہو رہی ہے حلقہ انتخاب میں الیکشن لڑنے اور لڑانے والے بہترین سیاسی سوچ کے لوگ ہیں لیکن اگر کوئی فردِ واحد اس حقیقت کو نظر انداز کرتا ہے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے کوٹلہ براداران کی سیاست میں مرحوم چوہدری عبدالماک کے سیاسی کردار کے بعد ان کے نقشِ قدم پر چوہدری عابد رضا کوٹلہ ابھی قائم دائم ہیں، جانے کوٹلہ برادران اس حقیقت کو کیوں نظر انداز کر رہے ہیں جانے چوہدری برادران اپنے کل کے پہچان دوستوں کو کیوں گمنام سمجھ رہے ہیں ، حلقہ انتخاب کے کچھ سیاسی بونے اگر بھمبر نالے کی ریت پر کھڑے ہو کر اپنی اہمیت جتا رہے ہیں تو یہ ان کی غلط فہمی ہے تیز ہوا میں وہ اپنا توازن برقرار نہیں رکھ سکیں گے وہ نہیں جانتے کہ حلقہ انتخاب میں آنے والے کل کو کیا ہونے والا ہے ایسا لگتا ہے کہ میری طرح سوچنے والوں کی سوچ اگر حقیقت کے روپ میں چھاگئی تو نہ صرف این اے 71 بلکہ ضلع بھر کی سیاست میں حیران کن تبدیلی آ سکتی ہے اور گجرات کے لوگ اس تبدیلی کو خوش آمدید کہیں گے
Gul Bakhshalvi

اپنا تبصرہ بھیجیں