وطن نیوز انٹر نیشنل

برسلز: نئے امریکی صدر جوبائیڈن مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں، علی رضاسید

برسلز(پ۔ر) جنوبی ایشیاء کے امن و ترقی کے لیے مسئلہ کشمیرکا منصفانہ حل اشد ضروری ہے اور امریکہ اس مسئلے کے حل کے لیے اہم کردار ادا کرسکتاہے۔
یہ بات کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے جو بائیڈن کو امریکہ کے صدارتی انتخاب میں تاریخی فتح حاصل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہی۔
علی رضا سید نے کہاکہ ہم اس تاریخی کامیابی پر آپ کو تہیہ دل سے مبارکباد دیتے ہیں اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے توقعات بھی رکھتے ہیں۔انہوں مطالبہ کیا کہ نومنتخب امریکی صدر مسئلہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔
برسلزسے جاری ہونے والے بیان میں نے کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین نے مزید کہاکہ مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کے لیے امریکہ کو اپنا اثرورسوخ استعمال کرناچاہیے۔ خاص طور پر یہ بات خوش آئند ہے کہ جو بائیڈن اپنی انتخابی مہم کے دوران پہلے ہی کشمیریوں کے حقوق کی بحالی کی بات کرچکے ہیں۔
علی رضاسید نے کہاکہ ہم نئے امریکہ صدر سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارتی حکام پر زور دیں تاکہ وہ کشمیریوں کے حقوق بحال کرے، ان پر ظلم و ستم بند کرے اور تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی راہ ہموار کرے۔
انہوں نے کہاکہ خطے میں امن کے لیے تنازعہ کشمیرکو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ اگرجنوبی اشیاء میں امن قائم ہوجاتاہے تو یہ خطہ ترقی کرے گا اوربیرون سرمایہ کاری کو بھی تحفظ حاصل ہوگا۔ اقوام عالم کو معلوم ہے کہ خطے میں امن او ر ترقی مسئلہ کشمیرکے حل کے بغیر ممکن نہیں۔
انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارت اپنی آٹھ لاکھ فوج کے ذریعے کشمیریوں پر مظالم ڈھارہاہے۔ کشمیری اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں جس کا بھارت نے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں وعدہ کیاگیاتھا۔ مسئلہ کشمیرکا اصل حل یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں اقوام متحدہ کی زیرنگرانی رائے شماری کرائی جائے جس کے ذریعے کشمیری عوام اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کریں۔
علی رضا سید نے ایک بار پھر زور دے کر کہاکہ کشمیری عوام کو نئے امریکی صدر جو بائیڈن سے بڑی توقعات ہیں۔ وہ مسئلہ کشمیرپرایک مناسب کردارادا کرکے ، خطے کے لوگوں کے دل جیت سکتے ہیں۔ امریکہ کو کشمیرپر اس طرح کا منصفانہ کردار اداکرناچاہیے جو خطے میں امن و خوشحالی کا باعث بنے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں