وطن نیوز انٹر نیشنل

امریکا نے پاکستان کے چار شہروں میں ہوا کو جانچنے کے آلات نصب کردیے

ہر سال 50 لاکھ سے زائد افراد آلودگی سے مہلک بیماریوں میں مبتلا ہوکروقت سے پہلے ہی مر جاتے ہیں، اسی حوالے سے امریکی حکومت نے پاکستان کے چار بڑے شہروں میں ہوا کو جانچنے کے آلات نصب کیے ہیں۔

دنیا میں بڑھتی آلودگی کے سبب اپنے اردگرد کی آب و ہوا کو جاننا اب وہ معاملہ نہیں رہا جسے نظرانداز کیا جاسکے۔ امریکی حکومت نے اسی لیے دنیا کے 70 ممالک کی طرح کراچی سمیت پاکستان کے چار بڑے شہروں میں ہوا کو جانچنے کے آلات نصب کیے ہیں۔

یہ کوئی خفیہ ڈیٹا نہیں بلکہ زیف ائیر نامی اس ایپ کو ڈاون لوڈ کرکے ان کے براہ راست نتائج اسمارٹ فون میں دیکھے جاسکتے ہیں، ان معلومات کی مدد سے آپ ان اوقات میں باہر نکلنے سے اجتناب کرسکتے ہیں جب فضا میں آلودگی زیادہ ہو۔

2020 میں بھی اگر آپ اس بات کو سنجیدہ نہیں لے رہے تو ایک بار ماہرین کی رائے جان لیجیے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندر اور دریاؤں میں سیوریج کا پانی ٹریٹمنٹ کے بغیر شامل کرنا، کچرے اور فصلوں کی باقیات کو جلانے اور لاکھوں گاڑیوں کے باعث پیدا ہونے والا دھواں اور 24 گھنٹے اُڑنے والی دھول مٹی یہ سب انسانی صحت کو کن کن پہلوؤں سے برباد کرتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت پاکستان کے بڑے شہر نومبر سے فروری تک آلودگی کی لپیٹ میں ہوتے ہیں، دن کے چوبیس گھنٹے میں صبح اور شام کی فضا خاص طور پر آلودہ ہوتی ہے، اور اس کی وجہ ہے ان اوقات میں ٹریفک کا اِژدہام، جو کہ فضاء کو آلودہ کرنے کا باعث بنتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں