وطن نیوز انٹر نیشنل

عمران خان نے کوئٹہ دھرنے کو انا کا مسئلہ بنائے رکھا، قوم نے چہرہ دیکھ لیا: احسن اقبال

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سانحہ مچھ کے متاثرین انصاف کے لیے پکارتے رہے، عمران خان نے کوئٹہ دھرنے کو انا کا مسئلہ بنائے رکھا، قوم نے ان کا چہرہ دیکھ لیا، اب کوئٹہ گئے تو کیا گئے؟ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا تعلق لندن پلان سے تھا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈ کا اہم اجلاس ماڈل ٹاؤن میں ہوا۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز بھی لاہور میں پارٹی کے پارلیمانی بورڈاجلاس میں شریک ہوئیں۔

اجلاس میں ضمنی انتخابات کےلیے پارٹی امیدواروں سے متعلق مشاورت کی گئی اور اجلاس میں مرتب کردہ تجاویز حتمی منظوری کے لیے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو بھیجی جائیں گی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 2021کوانتخابات کا سال بنانا ناگزیرہے، جاہل، نااہل،سفاکوں سے نجات ہی پاکستان کے بچت کا راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جوخود این آراولیکربیٹھا ہے اس سے ہم کیا مانگیں گے۔ نوازشریف کے خلاف ایک سال، عمران کے کیس میں چھ سال سے فیصلہ نہیں ہورہا۔ آریا پارکا مطلب حکومت دسمبرمیں ختم ہونا نہیں تھا، سوفیصد استعفے قیادت کے پاس جمع ہوچکے ہیں، ہم سینیٹ کا میدان ان کے لیے کھلا نہیں چھوڑیں گے۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 2014ء کے دوران لانگ مارچ عمران خان کی سازش اورفاران فنڈنگ سے ہوئی، اسرائیل لابی سے پیسہ آیا، فاران فنڈنگ کیس میں مدرآف این آراوعمران نے لیا، اگراس کیس کا فیصلہ ہوا تو انکی مڈل وکٹ جائے گی، اسی لیے فاران فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں ہورہا۔

احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کوئٹہ گئے توکیا گئے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے، پوری قوم نے ان کا چہرہ دیکھ لیا ہے، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جب مسجد میں گئیں تو کیا بلیک میل ہوکرگئی تھی؟ عمران صاحب !یہ بلیک میلنگ نہیں انسانی ہمدردی ہے، چھ دن تک مائنس8میں ہزارہ کے لوگوں نے احتجاج کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 2018 میں ہزارہ کمیونٹی کے مطالبے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ دھرنے میں گئے تھے، وزیراعظم اپنی انا پراڑے رہے،انہوں نے مظاہرین کے سروں پرہاتھ نہیں رکھا۔ انہوں نے ہزارہ کمیونٹی کے مظلوم بچوں سے اپنی ضد منوائی۔

انہوں نے کہا کہ مریم، بلاول نے دھرنے میں جا کر پیغام دیا آپ لوگ تنہا نہیں، وزیراعظم نے دھرنے کوایک مسلک کا مسئلہ بنادیا، یہ کسی مسلک نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لوگوں کی شہبازشریف سے ملاقات ہوئی تھی، زندگی میں پہلی باراس وقت شہبازشریف کی آنکھوں میں آنسو دیکھے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا تعلق لندن پلان سے تھا، اگرسانحہ ماڈل ٹاؤن نہ ہوتا توطاہرالقادری واپس نہ آتے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کوانصاف کے کٹہرے نہ لانے کا کس نے روکا ہے؟ لانگ مارچ اورسانحہ ماڈل ٹاؤن کا آپس میں بہت رابطہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں