وطن نیوز انٹر نیشنل

فواد نے امیدوں کا اجڑا چمن پھر آباد کر دیا

فواد نے امیدوں کا اجڑا چمن پھر آباد کردیا، سنچری بنانے والے مڈل آرڈر بیٹسمین کراچی ٹیسٹ میں پاکستانی کشتی کو منجدھار سے نکال کر منزل کی جانب گامزن کرنے میں کامیاب رہے.

پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف کراچی ٹیسٹ کے ابتدائی روز صرف 27 رنز پر 4 وکٹیں گنوا دی تھیں، ٹیم کو بحرانی صورتحال سے نکالنے میں گذشتہ روز کی ناٹ آؤٹ جوڑی فواد عالم اور اظہر علی نے اہم کردار ادا کیا، شروع میں ناز نخرے دکھانے والی نیشنل اسٹیڈیم کی پچ بھی دوسرے روز سیٹ ہوگئی جس کے بعد دونوں تجربہ کار بیٹسمینوں نے پروٹیز بولرز کا ڈٹ کر سامنا کرتے ہوئے اسکور بورڈ کو متحرک کرنا شروع کیا۔

شروع میں رفتار سست رہی مگر پوزیشن بہتر ہونے کے بعد باؤنڈریز میں روانی آگئی۔ اس دوران دونوں بیٹسمینوں کا قسمت نے بھی ساتھ دیا، اظہر علی ایل بی ڈبلیو سے ٹیکنیکل طور پر بچے تو فواد عالم کے آؤٹ سائیڈ ایج پر ایلگر کیچ نہیں تھام پائے، اس وقت مڈل آرڈر بیٹسمین 35 رنز پر بیٹنگ کررہے تھے، مایوس بولر کیشیو مہاراج تھے، اظہر اور فواد کے درمیان پانچویں وکٹ کیلیے 94 رنز کی شراکت ہوئی جس کا اختتام مہاراج کے ہاتھوں ہوا، اظہر نے مہمان اسپنر کی گیند کو کٹ کرنا چاہا مگر آؤٹ سائیڈ ایج پر وکٹ کیپر کوئنٹین ڈی کک نے عمدگی سے کیچ اپنے گلوز میں محفوظ کرلیا،البتہ وہ نئے آنے والے بیٹسمین محمد رضوان کے ایج پر ڈائیو لگانے کے باوجود گیند کو قابو نہیں کرپائے، وکٹ کیپر بیٹسمین 24 کے انفرادی اسکور پر ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل میں بھی محفوظ رہے، جنوبی افریقہ نے فیلڈ امپائر کے فیصلے کو چیلنج کرکے اپنا آخری ریویو بھی ضائع کر دیا۔
اپنے گذشتہ چاروں ٹیسٹ میچز میں ففٹیز بنانے والے رضوان اس بار 33 رنز پر لونگی نگیڈی کی وکٹ بن گئے ایج پر ڈوپلیسی نے کیچ تھاما۔ اب وکٹ پر فواد کو فہیم اشرف نے جوائن کیا، دونوں کی ساتویں وکٹ کیلیے 102 رنز کی شراکت پاکستان کیلیے بہت اہم ثابت ہوئی، اس دوران فہیم کے 4 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ سائیڈ ایج پر گیند سیکنڈ سلپ سے نکل گئی، وہ 21 رنز پر تھے تو کوئنٹین ڈی کک نے کیچ ڈراپ کردیا، اگر وہ اسے تھام لیتے تو نگیڈی کی وکٹوں کی ڈبل سنچری مکمل ہوجاتی۔

دوسرے اینڈ پر موجود فواد عالم نے چھکا جڑ کر سنچری مکمل کی، منفرد انداز میں جشن منانے کے بعد سجدہ شکر ادا کیا جبکہ ساتھی کھلاڑیوں نے کھڑے ہوکر انھیں مبارکباد دی۔ اس خطرناک جوڑی کا خاتمہ لونگی نگیڈی نے کیا، فواد نے گیند کو مڈ وکٹ کی جانب اچھالا جہاں پر پہلے سے ڈی کک نے باووما کو تعینات کیا ہوا تھا جنھوں نے کیچ تھام لیا، فواد نے 109 رنز بنائے، یہ ان کی تیسری ٹیسٹ سنچری تھی۔ مجموعی اسکور جب 295 ہوا تو فہیم اشرف 64 رنز بناکر نورٹیج کی گیند پر بولڈ ہوگئے، جب دوسرے دن کھیل کا اختتام ہوا تو پاکستان نے 8 وکٹ پر 308 رنز بناکر 88کی برتری حاصل کرلی تھی، حسن علی ایک نوبال اور ڈراپ کیچ سے موقع پاکر 11 جبکہ نعمان علی 6 رنز پر کھیل رہے تھے۔ ربادا، نورٹیج، نگیڈی اور مہاراج نے2، 2 وکٹیں لیں۔

سنچری سے فواد کا اعتماد بلندیوں کو چھونے لگا

جنوبی افریقہ کیخلاف سنچری سے فواد عالم کا اعتماد بلندیوں کو چھونے لگا، مڈل آرڈر بیٹسمین کا کہنا ہے کہ دباؤ میں اچھی اننگز کھیلنے پر خوش ہوں،اپنی سرزمین پر سنچری ایک خواب کی طرح ہے،میرے 10سال ضائع نہیں ہوئے۔

ورچوئل پریس کانفرنس میں فواد عالم نے کہا کہ ٹیم کے گیم پلان پر عمل کرتے ہوئے کریز پر طویل قیام کی حکمت عملی کامیاب رہی،ٹیم کو اچھے اسکور کی ضرورت تھی، پارٹنرشپس سے مقصد حاصل ہوا،سب نے اپنا حصہ ڈالا جس کے نتیجے میں ہم پروٹیز پر برتری حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ انھوں نے کہا کہ میں سخت دباؤ کی کیفیت میں اچھی اننگز کھیلنے پر بہت خوش ہوں،150 رنز تک کی سبقت حاصل کر کے مہمان ٹیم پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کریں گے۔

فواد عالم نے کہا کہ اپنی سرزمین پر سنچری ایک خواب کی طرح ہے، یہ ایک طرح سے میرا پاکستان میں ڈیبیو تھا،اللہ نے عزت دی،10 برس تک موقع نہ ملنے پر بھی کبھی مایوسی کا شکار نہیں ہوا، ٹیم سے باہر رہتے ہوئے بھی اپنا اعتماد برقرار اور ہمیشہ محنت پر یقین رکھا،کھلاڑی کے کیریئر میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے، میرے 10سال ضائع نہیں ہوئے، ان تمام برسوں میں اتنی عزت نہیں ملی جو آج حاصل ہوئی،طویل مدت کے بعد انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں سلیکٹرز کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کی،انگلینڈ میں 2 اننگز میں ناکامی کے باوجود ہیڈ کوچ مصباح الحق نے حوصلہ افزائی جاری رکھی،نیوزی لینڈ میں کامیابی بھی حاصل ہوئی، اب ایک بار پھر اننگز ٹیم کے کام آگئی، بیٹنگ کوچ یونس خان ایک لیجنڈ ہیں،ان کی رہنمائی سے کھلاڑیوں کو بہت فائدہ پہنچتا ہے۔

بشپ بھی فواد عالم کی سنچری پر خوشی سے نہال ہو گئے

ویسٹ انڈیز کے سابق کرکٹر ای ین بشپ بھی فواد عالم کی سنچری پر خوشی سے سرشار ہو گئے، انھوں نے ٹویٹ کیا کہ ’کیا خوبصورت کہانی ہے، جب بھی میں فواد عالم کو رنز اسکور کرتے ہوئے دیکھتا ہوں، میرا دل خوشی سے جھوم اٹھتا ہے، ان کے کیریئر کے جو 10 برس چھینے گئے وہ لوٹائے نہیں جا سکتے مگر ہم ان کے ساتھ خوشگوار لمحوں کا جشن منا سکتے ہیں، انھوں نے بہت عمدہ اننگز کھیلی‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں