وطن نیوز انٹر نیشنل

جدار الحدید،

پاک فوج کی جرت اور بہادری کو سلام، ہماری پاک فوج جسکی بہادری اور جزبے سے دشمن بھی متاثر ہیں سندھ میں انتہائی صحرائی ماحول میں جنگی مشقوں کی تیاری کی۔

کہتے ہیں جنگل کے اصول وہی جانتا ہے جسکی یاری شیروں سے ہوتی ہے

تو ہماری پاک فوج نے دشمن کے مقابلے اور وطن کی حفاظت کے لیے صحرا کے انتہائی کٹھن ماحول میں ایک ماہ کی طویل مشقیں کی،
جدار الحدید کے نام سے جدار الحدید کا مطلب لوہے کی دیوار۔۔۔پاک فوج دشمن کے سامنے ہمارے دفاع کے لیے، اس ارض وطن کے لیے، سیسہ پلائی یا لوہے کی دیوار بنی ہوئی ہے۔

مشقوں کا آغاز 28 جنوری سے ہو اتھا 28 فروری تک ایک ماہ کا طویل دورانیہ تھا، آرمی نے بتایا کہ یہ مشقیں سندھ میں چھور سے 74 کلو میٹر آگے انتہائی صحرائی ماحول میں کی جار ہی ہیں،

صحراء تھر 2 لاکھ مربع کلو میٹر سے زیادہ کا ایک سوکھا علاقہ ہے جو پاکستان اور ہندوستان کے درمیان سرحد کے ساتھ چلنے والی قدرتی حد ہے۔

اب سوال آتا ہے کہ یہ جنگی تیاریاں کیوں کی جارہی ہیں ناظرین جواب میں یقینا بھارت کا نام آتا ہے۔ یہ بات ڈھکی چپھی نہی کہ یہ جنگی تیاریاں بھارت کو ند نظر رکھ کر کی جارہی ہیں۔ یہ جنگی تیاریاں ملک کے دفاع اور دشمن کا مقابلہ کرنے لیے ہیں۔

یہی معاملہ بھارت کا بھی ہے چین کے ساتھ لڑائی صرف اور صرف دھیان بٹانے کے لیے ہے۔پاک فوج صحرا جیسے کٹھن ترین حالات میں بھی تیار ہے لیکن دشمن اگر اندر گھس بھی آئے تو جدید ٹیکنالوجی کے میزائل کیسے ویپنز انکو نیست و نابود کر دیں گے

جنگی مشقوں کے دوران دفاعی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا، لاسٹ نائٹ کی ایک سٹیٹمنٹ ہے کہا گیا ہے کہ ان جنگی مشقوں کا مقصد صحرا میں دفاع کا تصور ویلیڈیٹ کرنا ہے،مزید مظبوط کرنا ہے۔

۔ جدار الحدید کی مشکوں میں آرمی چیف کی جانب سے تفصیلی بریفینگ دی گئی، آخری دنوں میں انتہائی کٹھن ماحول سے گزار کر تیار کیا ہے کہ دشمن کو آگے بڑھنے سے پہلے ہی ڈوب دیں۔ آرمی چیف نے صحرا کے کٹھن ماحول میں کی جانے والی جنگ کی تیاری کو سراہا اور انہوں نے واضح کیا کہ سخت ترین تیاری امن کی ضامن ہے۔

وطن کے دشمنوں کے لیے ایک پیغام ہے کہ 27 فروری 2019 کا واقع ابھی بھولا نہی ہو گا کہ ہم صرف فضا میں ہی نہیں زمین پر بھی اور پانیوں میں بھی ہر وقت چوکس ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں