وطن نیوز انٹر نیشنل

امریکہ میں پہلا پاکستانی نژاد جج

امریکی صد رجو بائیڈن نے نیو جرسی سے تعلق رکھنے والے 45سالہ زاہد نثار قریشی کوپہلا مسلمان (پاکستانی نژاد) فیڈرل جج نامزد کر دیا ہے۔امریکہ کی ڈسٹرکٹ کورٹ کی تاریخ میں پہلی بار کسی مسلمان کی اس عہدے پر تعیناتی ہوئی ہے۔ سابق صدر اوبامہ بھی عدالتی نظام میں مسلمانوں کو مناسب نمائندگی دینے کا وعدہ کر کے عمل کرنے میں ناکام رہے تھے۔
امریکہ میں ججوں کی نامزدگی کا عمل سادہ نہیں ہے ،لیکن ابھی کئی مرحلے باقی ہیں۔ صدر کی جانب سے اعلان کے بعد سینیٹ کی کمیٹی عدالتی کمیٹی ایک سوالنامہ مہیا کرتی ہے ،ہرکسی ایک سوال کا جواب نامناسب یا توقع کے مطابق نہ ہونے پر عدالتی کمیٹی بھی نامزدگی کو روک سکتی ہے۔ جس کے بعد امیدوار کو خود کمیٹی کے روبرو پیش ہو کر عدالتی نظام، انصاف کی عمل داری کے حوالے سے ہر پہلو پر بات چیت کرنا پڑتی ہے۔ اسے عدالتوں کے سابقہ فیصلوں اور دیگر امور کے بارے میں ہر سوال کا ٹھیک ٹھیک جواب دینا پڑتا ہے۔عدالتی کمیٹی اگر منظور کر لے تو کیس سینیٹ کو بھیج دیا جاتا ہے، پوراایوان نامزدگی پر غور کرتا ہے، اس کی منظوری مل جائے تو تقرری کا عمل مکمل ہو جاتا ہے۔تاہم سینیٹ نے اب تک کسی مسلمان کی نامزدگی کو نہیں روکا اس لئے کہا جا سکتا ہے کہ یہ نام بھی منظور کر لیا جائے گا۔
زاہد قریشی کے والد نثار اے قریشی امریکہ میں ڈاکٹرہیں۔ وہ نیو جرسی میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم نیویارک میں حاصل کی۔انہوں نے جان جے کالج آف کریمینل جسٹس سے 1997ء میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد تین سال کے اندر اندر رٹگرز یونیورسٹی لاء سکول سے ڈاکٹریٹ کر لیا۔بعد ازاں وہ نیو جرسی سپیر یئر کورٹ کے جسٹس ایڈون سٹرن کی عدالت میں کلرک (انتظامی عہدہ)بن گئے۔ اس دوران نامور ججوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا تھا۔نیو جرسی ڈسٹرکٹ کورٹ امریکہ کی 94ڈسٹرکٹ کورٹس میں سے ایک ہے۔جس کا قیام 1789ء میں عمل میں لایاگیا تھا۔یہ عدالت تین مقامات پر کام کرتی ہے۔
بعد ازاں وہ قانون کا شعبہ چھوڑ کر میدان جنگ میں کود پڑے اور جون 2003ء میں ملٹری سروس جوائن کر لی،وہ کپتان کے عہدے تک پہنچے۔ان کی سروس کا صد ردفتر جرمنی میں واقع تھا لیکن انہیں دو مرتبہ 2004ء اور پھر 2006ء میں عراق بھیجا گیا۔جہاں وہ مختلف عسکری مشنز پر کام کرتے رہے۔قانون سے منسلک ہونے کے باوجود میدان جنگ میں خدمات کی ادائیگی پر چھ اعلیٰ میڈلز حاصل کئے۔
عراق سے واپسی پر انہوں نے ہوم لینڈ سکیورٹی کا محکمہ جوائن کر لیا۔ اسسٹنٹ چیف کونسل کے عہدے پر تعینات ہوئے۔ترقی کرتے ہوئے پہلے مسلمان (اور پاکستانی) چیف کونسل اور پھر نیو جرسی میں اٹارنی بنا دیئے گئے۔ 2019ء میں ڈسٹرکٹ کورٹ میں ”یوایس جج ‘‘ کا عہدہ سنبھال لیا۔ وہ نیو جرسی میں ”یونائیٹڈ سٹیٹس مجسٹریٹ جج‘‘ بننے والے پہلے مسلمان اور پاکستانی تھے۔ قبل ازیں فیڈرل جوڈیشری میں کسی پاکستانی نژاد یا مسلمان کو کوئی نمائندگی حاصل نہ تھی۔
فیڈرل مجسٹریٹ جج کے اہم عہدے پر فائز تھے امریکی سینیٹ میں انہیں حمایت حاصل ہے اسی لئے تو اس عہدے تک پہنچے تھے۔ ان کی نامزدگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سینیٹر کوری برائون نے کہا کہ ”زاہد قریشی نے مختلف حیثیتوں سے ہمارے ملک کا دفاع بھی کیا ہے، خدمات بھی سرانجام دی ہیں۔سینیٹ سے ان کی کنفرمیشن امریکہ کے فیڈرل عدالتی نظام میں ایک نیا موڑ ہو گا۔ان کی نامزدگی کثیر النسلی تعیناتیوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے‘‘۔کولمبیا سے جج کیتان جی برائون کو فیڈرل جج نامزد کر دیا گیا ہے وہ بھی اس علاقے سے فیڈرل کورٹ میں نمائندگی کرنے والی پہلی مسلمان خاتون ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں