وطن نیوز انٹر نیشنل

عمر کے کس حصے میں لوگ سب سے زیادہ خوش رہتے ہیں؟ (VL 20 )

کیا آپ نو سال کی عمر منتخب کریں گے جب آپ زندگی کی بیشتر بھاری ذمہ داریوں سے آزاد اور ان کے بجائے دوستوں کے ساتھ کھیل کود اور پہاڑے یاد کرتے ہوئے وقت صرف کرتے ہیں؟

یا آپ اوائل جوانی کو ترجیح دیں گے جب آپ کے پاس دوستوں سے ملنے، سفر کرنے، کلبوں اور میخانوں میں موج مستی کے لیے فرصت ہی فرصت ہوتی ہے؟

مغربی کلچر میں نوجوانی کو بڑا مثالی دور تصور کیا جاتا ہے اس لیے ممکن ہے آپ حیران ہوں کہ ایک حالیہ جائزے میں جب یہی سوال پوچھا گیا تو زیادہ تر لوگوں کا جواب 9 یا 23 نہیں بلکہ عمر کا 36 واں سال تھا۔

تاہم زندگی کے مختلف مراحل کا مطالعہ کرنے والے نفسیات دان (ڈیویلپمنٹ سائیکالوجسٹ) کے طور پر میرے لیے یہ جواب نہایت معقول تھا۔

میں گذشتہ چار سال سے لوگوں کی زندگی کے تیسرے اور چوتھے عشرے کے ابتدائی برسوں کے تجربات کا مطالعہ کر رہا ہوں اور تحقیق کی بنا پر یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ زندگی کا یہ مرحلہ مشکلات کے باوجود نہایت پر اطمینان ہوتا ہے۔
جب میں عمر کے تیسرے عشرے میں بطور محقق کام کر رہا تھا اس وقت اسی مرحلے کے متعلق زیادہ مطالعہ کرنا چاہتا تھا۔ تب مجھے اندازہ ہوا کہ عمر کے تیسرے اور چوتھے عشرے میں پہنچے والے افراد پر کوئی بھی تحقیق نہیں کر رہا جس نے مجھے تذبذب میں ڈال دیا۔

عمر کے اس دورانیے میں تو بہت کچھ ہوتا ہے: گھر خریدنا، شادی کرنا یا طلاق لینا، ملازمت ڈھونڈنا، ملازمت تبدیل کرنا، بچے پیدا کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرنا۔

تحقیق کے دوران مختلف اصطلاحات وضع کر لینا سہولت کا باعث ہوتا ہے۔ اس لیے میں نے اور میرے ہم پیشہ ساتھیوں نے 30 سے 45 سال کے دورانیے کو ’مستحکم بالغ عمر‘ کا نام دیا اور پھر اس کی بہتر تفہیم کے لیے کمربستہ ہو گئے۔

اگرچہ ابھی تک مواد جمع کرنے کا سلسلہ جاری ہے لیکن ہم اس عمر کے 100 افراد کے انٹرویو کر چکے ہیں اور مزید 600 سو لوگوں کا اضافی مواد بھی اپنے جائزے میں شامل کیا ہے۔

یہ وسیع منصوبہ شروع کرتے ہوئے ہمیں توقع تھی کہ مستحکم جوان افراد خوش باش لیکن ابھی تک سخت محنت کی زندگی بسر کر رہے ہوں گے۔

ہمیں اندازہ تھا کہ عمر کے اس دورانیے میں ملازمت، خاندان اور دوستی میں استحکام یا جسمانی و علمی پختگی کی صورت میں انہیں صلہ مل چکا ہو گا لیکن چند اہم مشکلات بھی درپیش ہوں گی۔

جس بنیادی ترین مسئلے کی ہمیں توقع تھی اسے ہم نے ’ملازمت اور دوسروں کی دیکھ بھال‘ کا نام دیا۔

اس کا مطلب ملازمت کے مطالبات اور زندگی کے تیسرے اور چوتھے عشرے میں شامل ہونے والے دیگر افراد کی دیکھ بھال کو بیک وقت ساتھ لے کر چلنا ہے۔

منتخب کردہ ملازمت میں ترقی کی سیڑھیاں چڑھنے کی تگ و دو ،جبکہ اس دوران بچوں کی دیکھ بھال اور والدین بالخصوص بوڑھے والدین کی خدمت شدید ذہنی دباؤ کا باعث اور سخت محنت کی متقاضی ہوتی ہے۔

تاہم جب ہم نے اپنے اعداد و شمار پر نظر ڈالی تو حیران رہ گئے۔

جی ہاں لوگ جذبات سے مغلوب اور محدود وقت میں بہت کچھ کرنے کی بات کر رہے تھے۔ لیکن انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ نہایت مطمئن ہیں۔ وہ تمام چیزیں جو ان کے لیے ذہنی دباؤ کا موجب تھیں خوشی کے اسباب بھی وہی مہیا کر رہی تھیں۔

مثال کے طور پر چوالیس سالہ یُوینگ نے کہا، ’اگرچہ عمر کے اس مرحلے کی بہت سی پیچیدگیاں بھی ہیں لیکن میں اب بہت زیادہ خوشی محسوس کرتا ہوں۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں