وطن نیوز انٹر نیشنل

(کوٹلہ ارب علی خان )۔۔۔۔۔میرا آج کا ھیرو نصف صدی سے سیکنڈے نیویا میں اردو زبان کا پرچار کرنے والا مزدور قلم کار ناگڑیاں سے ڈنمارک تک کے سفر کی یادگار داستان پیارے پڑھنے والو ! میرے اس ھیرو نے امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری کے گاوں ناگڑیاں کے ایک زمیندار گھرانے میں جنم لیا گاوں کے اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دولت نگر ہائی اسکول میں داخلہ لے لیا یہ وہ زمانہ تھا متلاشیان علم کوسوں میل فاصلہ طے کر کے حصول علم کی خاطر پیدل چل کر جایا کرتے تھے میٹرک کے بعد اس نے پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ سے الیکڑیکل انجینئرنگ میں ڈپلومہ کر لیا اور واپڈا کے محکمے میں بطور لائن سپرنٹنڈنٹ ملازمت کا آغاز کر دیا تحصیل کھاریاں کے متعدد دیہات اس کے ہاتھوں روشن ہوئے تخلیقی صلاحیتوں سے مالامال یہ نوجوان سرکاری ملازمت کے جنجھٹ اور افسر شاہی کی کھینچا تانی سے جلد ہی اکتا گیا اور اس نے قسمت آزمانے کی خاطر پاکستان سے نقل مکانی کا فیصلہ کر لیا یہ وہ زمانہ تھا جب پاکستان کا اچھا وقت تھا اور دنیا بھر میں ہماری انٹری آزادانہ تھی اس نے سیکنڈے نیوین ملک ڈنمارک کو اپنی منزل قرار دیا اور ناگڑیاں سے روانہ ہو گیا جیب میں پاکستانی پانچ ہزار روپے تھے جو شاید آج کے پچاس لاکھ پہ بھاری تھے بس پہ سوار ہو کر افغانستان وہاں سے ایران اور پھر ٹرین کے ذریعے دیس دیس پھرتے جرمنی کے راستے یہ ڈنمارک پہنچ گیا قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کام دھندے کا آغاز کیا تو اسے اپنی فیلڈ سے متعلقہ کام ہی مل گیا بعد ازاں مختلف کارخانوں میں کام کیا اور مشقت کو اپنا شعار بنا لیا قدم جم گئے تو اپنے اہل خانہ کو بھی پاس بلوا لیا ۔ کچھ عرصہ بعد وطن کی یاد نے ستایا تو سوچا کہ بچے پاکستان رہ کر تعلیم حاصل کریں اس خیال سے کھاریاں میں سکونت اختیار کر لی لیکن جلد ہی یہاں کے حالات اور نظام نے واپس بھاگنے پر مجبور کر دیا اس نے اپنے بچوں اور خاص طور پر بیٹیوں کی تعلیم کے لئے ہر ممکن قربانی دی اور دن رات محنت کر کے ان کی پڑھائی کو ممکن بنایا اس کی شبانہ روز محنت رنگ لائی اور آج اس کے سارے بچے یونیورسٹی کی تعلیم سے بہرہ مند ہو کر ڈنمارک میں نمایاں عہدوں پر فائز ہیں ایک بیٹی ڈنمارک کی سب سے بڑی لائبریری کی انچارج بڑا بیٹا انجینئر چھوٹا فارماسوٹیکل انڈسٹری میں اس کے داماد ڈاکٹر کامران اکرم نے انسولین پہ پی ایچ ڈی کر رکھی ہے ڈنمارک میں پاکستانی کمیونٹی کے دکھ درد بانٹنے کی خاطر فعال ہوا تو تحریک منہاج القرآن ڈنمارک کا صدر منتخب ہوا اس نے شدت سے محسوس کیا کہ سیکنڈے نیویا میں پاکستانیوں کی آنے والی نسلوں کو اپنی زبان کی بقا کا مسئلہ درپیش ہے یہ احساس ہوتے ہی اس نے اردو زبان کی ترویج و اشاعت کی ٹھان لی چھوٹے چھوٹے جرائد اور رسالوں سے بسم اللہ کی اور پھر ایک خوبصورت میگزین کا اجرا کر دیا ماہنامہ وطن نیوز انٹرنیشنل گذشتہ 30 برسوں سے مسلسل شائع ہوتا چلا آ رہا ہے اس نے صحافت کو پیشہ نہیں بنایا بلکہ اپنی قومی زبان کی بے لوث خدمت کا ذریعہ بنا لیا پاکستان سے شائع ہو کر ڈنمارک منگوا کر میگزین کی کاپیاں ڈنمارک بھر میں مفت تقسیم کرنا اپنا شعار بنا لیا بچوں کی ذمہ داریوں سے آزاد ہو کر اس نے اپنے آپ کو تصنیف و تالیف کے لئے وقف کر دیا اب تک اس کی تین کتابیں منصہ شہود پہ آ چکی ہیں سب سے پہلی کتاب ناگڑیاں سے کوپن ہیگن تک اس کی ہجرت کی روداد ہے جسے اس نے کمال سلاست اور اس خوبصورتی سے قلمبند کیا ہے کہ قاری اسے ختم کئے بنا رہ نہیں سکتا یہ سوانح عمری ایک تاریخی دستاویز ہے اس کے بعد اس نے روداد وطن کے نام سے کتاب لکھی جس کی ایک ایک سطر سے وطن کی محبت جھلکتی ہے حال ہی میں اس کی تیسری تصنیف کب ہو گا سویرا شائع ہوئی ہے جو اس کے اداریوں اور کالموں کا مجموعہ ہے یہ کتاب دیار غیر میں بسنے والے ایک سچے پاکستانی کے دل کی آواز ہے جو اپنے وطن میں حقیقی آزادی کا منتظر ہے آج یہ مزدور پینشنر ہے اور ایک متمول زندگی بسر کر رہا ہے جس کے پاس رب کا دیا سب کچھ ہے وفا شعار اہلیہ سعادت مند اولاد پیار کرنے والے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیوں سے اس کے گلشن پہ بہاروں کا راج ہے سب کچھ پا لینے کے باوجود اس کا ناطہ اپنے اصل سے اور رابطہ اپنی مٹی سے استوار ہے اس کا دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہے قلم قبیلے کے لئے اس کا وجود ایک شجر سایہ دار کی مانند ہے خدمت انسانیت کے ہر کام میں پیش پیش اپنے آبائی گاوں ناگڑیاں کی ویلفئیر سوسائٹی کے پرعزم نوجوانوں کا سب سے بڑا مددگار جی ہاں میرے اس ھیرو کا نام امانت علی چوہدری یے اللہ کریم میرے اس ھیرو کو سلامت رکھے

سکنڈے نیویا میں ، اردو صحافت کا پرچار کرنے والا میرا آج کا ہیرو۔

(کوٹلہ ارب علی خان )۔۔۔۔۔میرا آج کا ھیرو نصف صدی سے سیکنڈے نیویا میں اردو زبان کا پرچار کرنے والا مزدور قلم کار ناگڑیاں سے ڈنمارک تک کے سفر کی یادگار داستان پیارے پڑھنے والو ! میرے اس ھیرو نے مزید پڑھیں

پاکستانی ڈینش بزنس کونسل کے ممبر خالد بٹ اور فرینڈز آف پاکستان کی دعوت پر سفیر پاکستان عزت مآب شعیب سرور کا اوڈنسے Odenseکا دورہ۔

ڈینش پاکستانی بزنس کونسل ڈنمارک کے ممبر خالد بٹ اور فرینڈز آف پاکستان اوڈنسے ODENSEکی دعوت پر سفیر پاکستان جناب شعیب سرور کا ارڈنسے کا دورہ۔


ڈنمارک اور یورپ کے دیگر ممالک کو مستقبل میں افرادی قوت کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس کا اعادہ حال ہی میں ڈنمارک میں منعقد ہونے والی سالانہ بزنس کونسل کانفرنس میں کیا گیا ہے۔اس کانفرنس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ڈنمارک کی طرف سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں ۔یاد رہے کہ ڈنمارک میں ڈینش ، پاکستانی بزنس کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (C E O)طارق سندھولگاتار ڈینش چیمبر آف کامرس کے ڈائریکٹر سے باہمی تبادلہ خیال کرتے رہتے ہیں۔اس سلسلے میں اگلے سال مئی 2024 میں ہونے والی کانفرنس میں پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر جناب Jakob Linulf اور ڈنمارک میں پاکستان کے سفیر محترم جناب شعیب سرور(Shoab Sarwar)بھی حصہ لیں گے۔یاد رہے کہ ڈنمارک میں ڈینش پاکستانی بزنس کونسل کے C E O طارق سندھو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بھر پور کوشش کر رہے ہیں

قرآن پاک کے نسخے نذرآتش کرنے پر پابندی کیلئے ڈنمارک کی مجوزہ قانون سازی کا خیرمقدم

عبداللہ مہمند | ویب ڈیسکاپ ڈیٹ 26 اگست 2023     0 پاکستان نے ڈنمارک کی حکومت کی جانب سے قرآن پاک کے نسخے نذرآتش کرنے کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے قانون سازی کی تجویز کا خیر مقدم کیا ہے۔ ترجمان مزید پڑھیں