وطن نیوز انٹر نیشنل

کالعدم ٹی ٹی پی حکومت سے مذاکرات پر کیوں مجبور ہوئی؟ آئی ایس آئی کے سابق افسرمیجر(ر)عامر نے اندر کی بات بتادی

کالعدم ٹی ٹی پی حکومت سے مذاکرات پر کیوں مجبور ہوئی؟ آئی ایس آئی کے سابق افسرمیجر(ر)عامر نے اندر کی بات بتادی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)معروف صحافی اوراینکرپرسن رؤف کلاسرا کےمطابق میجر(ر)عامر کا کہنا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستا ن(ٹی ٹی پی ) کے لوگوں کو اب افغانستان میں پہلی جیسی سپورٹ حاصل نہیں رہی جس کی وجہ سے وہ مذاکرات پر راضی ہوئے ہیں۔
اپنے وی لاگ میں گفتگو کرتےہوئےرؤف کلاسرا کا کہناتھا کہ وزیراعظم کے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کے بیان پر میجر(ر)عامر سے بات ہوئی تو اُن کا کہنا تھاکہ اب ٹی ٹی پی کےپاس افغانستان میں جگہ نہیں ہے،اس وجہ سے طالبان نےبھی اُن پردباؤ ڈالاہےاور اِنہیں مذاکرات پر مجبور کیا ہے ،افغانستان میں اب وہاں نہ امریکن ہے نہ بھارت ہے اور اب وہاں سے ان کو کسی قسم کی سپورٹ بھی نہیں مل رہی، وہ اس وقت کمزور پوزیشن پر ہیں
2014ء میں ن لیگ کی حکومت نے بھی ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی ، جس نے وزیرستان میں جاکر تحریک طالبان پاکستان کے لوگوں سے ملاقات کی،اس ملاقات میں پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد، میجر(ر)عامر، عرفان صدیقی اور دیگر لوگ شامل تھےتاہم عمران خان کو مذاکرات کی بات میڈیا پر نہیں کرنی چاہیے تھی، 2014ء میں بھی یہ مذاکرات اسی وجہ سے ناکام ہوئے تھے کہ تب نواز شریف نے کمیٹی بناکر اناؤنس کردی اور اس پر ٹی وی چینلز پروگرام ہونا شروع ہوگئے جس کے باعث یہ مذاکرات ناکام ہوگئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں