وطن نیوز انٹر نیشنل

منی لانڈرنگ کرنیوالوں نے معیشت برباد کی ہم نے سنبھالی: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ منی لانڈررز نے معیشت برباد کی ہم نے سنبھالا دیا، قومی دولت چوری کرنے والے صرف این آر او کی تلاش میں ہیں۔ عمران خان سے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں قومی معاملات اور آئینی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ حکومت نے پاکستان کو استحکام کی راہ پر ڈال دیا ہے ۔ ملاقات کے دوران بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اداروں کے خلاف بیانیہ کسی صورت ملکی و قومی مفاد میں نہیں ، عوام ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں بھرپور دفاع کیا جائیگا۔ بہتر معاشی اقدامات کے باعث حکومت درست سمت میں آگے بڑھ چکی ہے ، درست پالیسیوں اور عوامی مفاد کی قانون سازی سے مثبت نتائج کی توقع ہے ۔دریں اثنا وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ ، کنسٹرکشن و ڈویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس منعقد ہوا ، جس میں بتایا گیا کہ کنسٹرکشن شعبہ سے منسلک 112 افراد اور کمپنیاں ایف بی آر کے ساتھ رجسٹر ہو چکے ہیں جو 123 منصوبوں پر کام کریں گے ۔ چیف سیکرٹری سندھ نے بتایا کہ سرمایہ کاروں کے لئے ون ونڈو پورٹل کام کر رہا ہے جس کے تحت سندھ میں 19 منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے ، 75 منصوبوں کے لئے این او سی جاری کئے جا چکے ہیں۔ منصوبوں کی نگرانی کے لئے کمیٹی نوٹیفائی کر دی گئی ہے جس میں پرائیویٹ سیکٹر کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے اجلاس کو بتایا کے صوبہ میں ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن کے منصوبوں کی کل سرمایہ کاری 83 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے اور سیمنٹ، اینٹوں اور سریے کی فروخت میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا ہے ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اجازت نامہ مہیا کرنے کے عمل کو شفاف، آسان اور کم مدت بنایا جائے تاکہ سرمایہ کاروں کو آسانی ہو۔اس کے علاوہ عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے سیاحت کا اجلاس بھی ہوا ۔بعد ازاں وزیراعظم نے پشاورموڑپرقائم پناہ گاہ کادورہ کیا اور مختلف سہولتوں کاجائزہ لیا ،پناہ گاہ میں موجودافرادسے بات چیت کی۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیراعظم کوپناہ گاہ میں سہولتوں اورانتظامات پربریفنگ دی ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ پناہ گاہوں میں مقیم افراد کی عزت نفس کا احترام یقینی بنایا جائے اور معیاری سہولتیں فراہم کی جائیں،وزیراعظم نے پناہ گاہ میں موجودافرادکے ساتھ بیٹھ کرکھاناکھایا اور پناہ گاہ کے عملے نے عمران خان کے ساتھ تصویر یں بنوائیں۔ادھر عمران خان سے صنعتکاروں کے ایک وفد نے ملاقات کی ، جن سے گفتگو کرتے ہوئے و زیر اعظم نے کہا حکومت کاروباری طبقے اور صنعتکاروں کو سہولیات مہیا کرنے کے لیے پر عزم ہے اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ، ملکی صنعت کے فروغ سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور برآمدات سے زر مبادلہ حاصل ہوگا جو فلاح عامہ کے منصوبوں پر خرچ ہو سکے گا ۔ جو ملک سرمایہ کار اور صنعت کار کو سہولیات مہیا کرتے ہیں، وہی ملک ترقی کرتے ہیں۔وفد میں ثنااللہ چودھری ،عبدالرحمان ، معین ظفر ، میاں افتخار احمد ، مرتضیٰ پراچہ ، عامر اللہ والا ، سہیل الطاف، احتشام الدین اور سردار یاسر الیاس شامل تھے ۔ وزیر اعظم نے وفد کی طرف سے دی گئی تجاویز پر متعلقہ وزارتوں اور ایف بی آر کو ہدایات جاری کیں۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان توانائی سے متعلق ایک ارب 15 کروڑ ڈالر کے دو معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب میں بھی شرکت کی ۔ یہ دونوں معاہدے خیبرپختونخوا میں ہائیڈرو پاور اور متبادل توانائی کے منصوبوں سے متعلق ہیں۔ ان منصوبوں پر 45 کروڑ ڈالر لاگت آئے گی۔ داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کے پہلے فیز پر لاگت کا تخمینہ 70 کروڑ ڈالر ہے ۔ خیبرپختونخوا میں ہائیڈرو پاور اور متبادل توانائی کا منصوبہ ایک ترقیاتی پروگرام ہے جس سے صوبہ میں متبادل توانائی کی وسیع صلاحیت سے استفادہ میں مدد ملے گی۔ پراجیکٹ کے تحت 88 میگاواٹ کے گبرال کلام ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور 157 میگاواٹ کے مدیان ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا حکومت ملک کی سماجی و معاشی ترقی کے لئے پرعزم ہے ، پاکستان عالمی بینک کے ساتھ شراکت داری کو بہت اہمیت دیتا ہے ۔ علاوہ ازیں عمران خان آج نسٹ یونیورسٹی میں انتہائی کم لاگت سے تیار کیے جانیوالے سٹنٹ کا باقاعدہ افتتاح کریں گے ،لاکھوں روپے میں ملنے والا سٹنٹ اب 35ہزار سے لیکر ایک لاکھ 25ہزار روپے تک باآسانی مل سکے گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے ٹویٹ میں کہا مرکزی بینک کی متعارف کردہ سہولت روشن ڈیجیٹل اکائونٹ سے سمندرپار پاکستانیوں کے مستفید ہونے پر نہایت مسرت محسوس کررہا ہوں۔ اب تک 21 ہزار سے زائد اکائونٹس کھولے جاچکے ہیں جن سے 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالر موصول ہوئے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں