وطن نیوز انٹر نیشنل

یہ صاحب خوش رہنے کےلیے ’’آنسو بہانا‘‘ سکھاتے ہیں

ان کا نام ہائیدیفومی یوشیدا ہے اور ان کی عمر 45 سال ہے۔ اپنی ویب سائٹ ’’ٹیئرز ٹیچر‘‘ پر وہ اپنے بارے میں بتاتے ہیں کہ انہوں نے نفسیات اور تعلیم کے علاوہ ہیومن ریسورس مینجمنٹ کی ڈگری بھی لے رکھی ہے۔ ان کے پاس کچھ ایسے طریقے ہیں جن پر عمل کرکے آپ بھی خوب آنسو بہا سکتے ہیں، چاہے کتنے ہی سخت مزاج کیوں نہ ہوں۔

عام خیال کے برعکس، نفسیات میں رونے اور آنسو بہانے کی خصوصی اہمیت ہے کیونکہ اس سے ہمارے دماغ اور اعصاب پر دباؤ کم ہوتا ہے، دل کی دھڑکنیں معمول پر کم ہوتی ہیں جبکہ مجموعی طور پر صحت بھی اچھی رہتی ہے۔ علاوہ ازیں، رونے کے بعد انسان خود کو ہلکا پھلکا اور پہلے سے بہتر محسوس کرتا ہے۔
یوشیدا 2013 سے لوگوں کو رونے کی تربیت دے رہے ہیں۔ شروع شروع میں ان کا کام کچھ خاص نہیں چل رہا تھا لیکن 2015 میں ایک سرکاری مطالعہ شائع ہوا جس میں بتایا گیا تھا کہ جاپانی لوگوں میں رونے کا رجحان بہت کم ہے کیونکہ وہ رونے کو اچھا نہیں سمجھتے۔

رونے کی حوصلہ شکنی کے باعث لوگ اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے مؤثر طریقے سے محروم ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے ان میں بے چینی اور اضطراب گھر کرلیتے ہیں جس کا اثر ان کی گھریلو اور پیشہ ورانہ زندگی پر پڑتا ہے۔

یوشیدا نے اپنی مارکیٹنگ میں مطالعے کا یہی حصہ استعمال کرنا شروع کیا اور کامیاب رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آج ان کے پاس ’’رونا سیکھنے کے خواہشمند‘‘ افراد اتنی زیادہ تعداد میں آتے ہیں کہ انہیں سر کھجانے کی فرصت بھی نہیں ملتی۔ انہوں نے کچھ ایسی تکنیکیں اور عملی تدابیر بھی دریافت کی ہیں جنہیں اختیار کرکے کوئی بھی شخص صرف چند منٹوں رونا اور آنسو بہانا شروع کرسکتا ہے۔

ایسی ہی ایک تکنیک کو انہوں نے ’’روئی کاتسو‘‘ (آنسوؤں کی تلاش) کا نام دیا ہوا ہے۔

’’آپ جتنا زیادہ آنسو بہائیں گے، آپ کی دماغی صحت پر اتنا ہی زیادہ اور اچھا اثر پڑے گا،‘‘ یوشیدا نے کہا، ’’اور اگر آپ ہفتے میں صرف ایک بار آنسو بہانے کا معمول بنالیں تو آپ اعصابی تناؤ سے آزاد زندگی گزار سکیں گے۔‘‘

انفرادی تربیت کے علاوہ یوشیدا ’’رونا سکھانے کی ورکشاپس‘‘ بھی منعقد کرواتے رہتے ہیں جبکہ مختلف جاپانی کمپنیاں اپنے ملازمین کی اچھی ذہنی صحت کےلیے ان کی خدمات حاصل کرتی رہتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں