وطن نیوز انٹر نیشنل

دہائیوں سے صدارتی الیکشن میں درست پیشگوئی کرنے والے امریکی پروفیسر نے ٹرمپ کی شکست بتادی

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست ہائے متحدہ امریکا میں صدارتی انتخاب کی مہم زور و شور سے جاری ہے اور امیدواروں بالخصوص ٹرمپ اور جو بائیڈن کے حامی اپنے اپنے امیدواروں کی جیت کا دعویٰ کر رہے ہیں تاہم اس بار الیکشن کے دن سے پہلے ریکارڈ تعداد اپنے ووٹ کاسٹ کردیئے ہیں جس کی وجہ سے کسی بھی امیدوار کے لیے اپنی فتح کا اندازہ لگانا مشل ہو رہا ہے۔

تاہم امریکا میں ایک ایسی شخصیت بھی ہیں جو 1984 سے ہونے والے ہر الیکشن کے دوران فاتح کی درست پیشگوئی کرتے آئے ہیں اور گزتہ صدارتی الیکشن میں ٹرمہ کی غیر متوقع فتح کی بھی درست پیش گوئی تھی لیکن اس بار ہو ٹرمپ کو شکست کھاتا دیکھ رہے ہیں۔
کیٹ آرچر کینٹ کے ساتھ “دی مارننگ شو” میں معروف تاریخ دان ایلن لِکٹمین نے اپنے “وائٹ ہاؤس کی 13 چابیاں” کے پیمانے کی بنیاد پر بتایا کہ معیشت کی مضبوطی ، اہمیت کا حامل عنصر ، مقابلوں، پالیسیوں میں ردوبدل ، اسکینڈلز، معاشرتی بدامنی اور آنے والے چیلینجرز سے آشنائی کی بناء پر ٹرمپ کو کم نمبر ملتے ہیں اور وہ فاتح نہیں ہوسکتے۔

ایلن لکٹمین نے مزید بتایا کہ اہم چیز جو 2016 میں ٹرمپ کو موجودہ ٹرمپ سے ممتاز کرتی ہے وہ یہ تھی کہ اس بار ٹرمپ برسر اقتدار ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ٹرمپ اپنے ریکارڈ پر چل رہے ہیں۔ اس کے پاس 2016 میں دفاع کرنے کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا۔ وہ جو چاہتا تھا کہہ سکتا تھا۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ لیکن انہوں نے موجودہ صدر کی حیثیت سے زبردست غلطیاں کی ہیں جو ان کی ہار کا سبب بن سکتی ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں