وطن نیوز انٹر نیشنل

درّہ خیبر: جہاں سکندرِ اعظم سے لے کر انگریزوں تک، سب کے غرور خاک میں مل گئے

درّہ خیبر: جہاں سکندرِ اعظم سے لے کر انگریزوں تک، سب کے غرور خاک میں مل گئے
بچپن سے جادو والی کہانیوں میں ایسے بہت سے مقامات کے قصے سنتے آئے ہیں جہاں سے ایک قدم آگے جانے والا یا تو فنا ہوجاتا یا پیچھے دیکھنے والا پتھر کا بت بن جاتا تھا۔
ایسے ہی حقیقی دنیا میں اگر کسی علاقے کو یہ مقام حاصل ہوسکا ہے تو وہ ہے پاکستان کے اندر افغانستان کی سرحد سے متصل درّہ خیبر، جہاں سے افغانستان جانے اور وہاں سے یہاں آنے والوں کو راستے کے حصول کے لیے یہاں پر آباد آفریدی قبائل کو خراج دینا پڑا اور دنیا کو فتح کرنے والے بڑے بڑے فاتحین کو بھی یہاں سر جھکانا پڑا۔
تقریباً تمام مؤرخین نے آفریدی قبائل کو وہ بلائیں لکھا ہے جو جنگ سے محبت کرتے ہیں اور یہی محبت ان کے دشمن کی بدترین شکستوں کا باعث بنتی رہی۔غیر ملکی اور مقامی لکھاری اس بات پر متفق ہیں کہ جتنے زیادہ حملے درّہ خیبر پر ہوئے اتنے شاید ہی دنیا کے کسی شاہراہ یا گزر گاہ پر ہوئے ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں