وطن نیوز انٹر نیشنل

اسلام دنیا میں بحران سے دوچار ہے فرانسیسی صدر بھی اسلامو فو بیا میں مبتلا

فرانس جیسے سیکولر ملک میں مسلم انتہا پسندوں کی طرف سے ایک ‘‘متوازی معاشرہ’’قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جمعہ کو پیرس کے مغربی نواح میں ایک اہم خطاب میں انہوں نے کہا کہ فرانس میں بیرونی مداخلت سے پاک ‘روشن خیال اسلام’کی بہت گنجائش موجود ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ فرانس کے گلی محلوں میں انتہاپسندی روکنے کے لیے حکومت ایک نیا قانون لا رہی ہے ۔ جس سے مقامی سطح پر مذہبی اور سماجی تنظیموں کے مالی معاملات کی بہتر نگرانی کی جائے گی، انتہا پسندی پھیلانے والے نجی مدارس کے خلاف کارروائی ہوگی اور مذہب کے نام پر بچیوں اور خواتین پر پابندیاں لگانے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ فرانسیسی صدر کے مطابق نئے اقدامات کے تحت پبلک سیکٹر میں کام کرنے والی خواتین پر حجاب پہننے کی پابندی کو اب نجی شعبے میں بھی لاگو کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے سال سے تمام بچوں کے لیے ، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے ہوں، سکول جانا لازمی ہوگا۔ صدر کی طرف سے سخت موقف ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پیرس میں 2015 کے حملے میں ملوث ملزمان کے خلاف مقدمے کی کارروائی شروع ہوئی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں