وطن نیوز انٹر نیشنل

امدادی مشن کو افغان حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، پاکستانی مندوب منیر اکرم

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان سلامتی کونسل کی جانب سے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن میں توسیع کی منظور کردہ قرارداد کا محتاط جائزہ لے رہا ہے اور امدادی مشن پر زور دیا کہ اسے افغان حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ سلامتی کونسل نے گزشتہ روز افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کی مدت میں مزید ایک سال یعنی آئندہ سال 17مارچ تک توسیع کی قرارداد کی منظوری دی۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے افغانستان میں امدادی مشن میں توسیع کی قرارداد کی منظوری پر پاکستان کے قومی خبر رساں ادارہ اے پی پی کےایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد کا محتاط جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرارداد کی ووٹنگ میں روس کے حصہ نہ لینے کی وجہ قرارداد میں افغانستان کی حکومت کا کوئی خاص حوالہ نہ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن(یو این اے ایم اے)کے لیے یہ بہت اہم ہو گا کہ وہ افغان حکام کے ساتھ اچھے ورکنگ ریلیشن شپ کو برقرار رکھے اور افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرے۔

پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ قرارداد اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ عالمی برادری اور مغربی ڈونر ممالک افغانستان کے ساتھ رابطے کریں ،عطیہ دہندگان افغانستان کے لیے امداد کی نگرانی اور اپنی ترجیحات، سیاسی شمولیت اور انسانی حقوق، خاص طور پر خواتین کے حقوق کو فروغ دینے میں ایک بڑا کردار چاہتے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ قرارداد میں ایک “قابل ذکر حوالہ” افغان عوام کے لیے قومی ذخائر کے استعمال کے بارے میں تھا۔اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یہ افغان حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ معاشی استحکام کے لیے حالات پیدا کرے۔

اقوام متحدہ میں برطانیہ کی سفیر باربرا ووڈورڈ نے کہا کہ2کروڑ ( 20 ملین)سے زائد افغان شہریوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔ برطانیہ، قطر، جرمنی اور اقوام متحدہ کا انسانی ہمدردی کا دفتر ملک کی بڑھتی ہوئی انسانی ضروریات کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے 31 مارچ کو کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی 15رکنی سلامتی کونسل میں گزشتہ روز ناروے کی جانب سے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے)میں آئندہ سال 17مارچ تک توسیع کی قرار داد پیش کی گئی جس کی حمایت میں 14ووٹ پڑے اور صرف ایک ملک یعنی روس نے ووٹ نہیں دیا۔

قرارداد کا مقصد اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان میں معاشی امداد کی فراہمی، انسانی اور خواتین کے حقوق کے تحفظ اور امدادی سرگرمیوں کو جاری رکھنا ہے جس پر سلامتی کونسل کے اکثریتی ارکان نے اتفاق کیا۔ اقوام متحدہ میں امدادی مشن کے نائب سربراہ جیفری ڈی لیورینٹس نے کہا کہ یہ ووٹ ان افغان عوام کی مدد کے لیے “ایک اہم اقدام” کی نمائندگی کرتا ہے جنہیں چیلنجز کا سامنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں