وطن نیوز انٹر نیشنل

عالمی برادری بھارت میں اسلامو فوبیا کے رجحان میں تشویش ناک حد تک اضافے کا نوٹس لے، بھارتی حکام مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں سے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں ،چینی سکالر

چینی سکالرنے کہا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت میں اسلامو فوبیا کے رجحان میں تشویش ناک حد تک اضافے کا نوٹس لینا چاہیئے اور بھارتی حکام کو اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں سے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ یہ بات چین کی سائوتھ ویسٹ یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لا کے وزٹنگ پروفیسر و جنوبی ایشیائی مما لک میں چین کے سابق دفاعی اتاشی چینگ ژزہا نگ نے جمعرات کو ایک بیان میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی اور آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والے ہندو انتہا پسندوں نے حال ہی میں بھارت کی ریاست راجستھان کے علاقہ کرولی میں مسلمانوں کے 40 سے زائد مکانات جلائے اور توڑ پھوڑ کی، ایسا واقعہ نریندر مودی کی حکومت کی اجازت اور مقامی سیکورٹی حکام کی رضامندی کے بغیر رونما نہیں ہو سکتا تھا۔

انہوں نے کہ حالیہ برسوں میں ایسے تکلیف دہ واقعات پیش آئے ہیں جو نہ صرف نریندر مودی حکومت کی بھارت میں مسلمانوں کے خلاف گہری دشمنی کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ موجودہ حکومت کا ہندوتوا ایجنڈا بھی پوری طرح بے نقاب ہو گیا ہے۔ موجودہ حکومت نے اپنی فسطائی حکمرانی کو مستحکم کرنے کے لیے تقسیم کرو اور حکومت کرو کی حکمت عملی اپنائی ہے اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو بے رحمی سے دبایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں بھارت میں تمام اقلیتیں خوف اور دہشت میں زندگی بسر کر رہی ہیں لیکن اقلیتوں کے نوجوان گروہ آپس میں لڑ رہے ہیں جس سے جہاں پورا ملک انتشار کا شکار ہے وہیں سماجی اور اقتصادی ترقی سمیت اقلیتیں اور ہندوؤں کی اکثریت بھی شدید متاثر ہوتی ہے اس لیے بھارت میں غربت کی شرح بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت کا سماجی تقسیم پیدا کرکے اپنی حکمرانی کو مستحکم کرنے کا عمل انسانی زندگی کے خلاف سنگین جرم ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں اسلاموفوبیا پر خصوصی توجہ دے اور بھارتی حکام مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں سے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں تاکہ بھارت میں تمام اقلیتوں کے تحفظ، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں