وطن نیوز انٹر نیشنل

لیبیا میں جہاز ڈوبنے کے افسوسناک واقعات، 100 تارکین وطن جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

لیبیا کے ساحل پر جہاز ڈوبنے کے واقعے میں 20 تارکین وطن اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
ڈاکٹروں کی ایک ایم ایس ایف نامی تنظیم نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس روز بحیرہ روم میں مزید دو ایسے ہی حادثات پیش آئے جن میں 100 سے زائد افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔
ایم ایس ایف کے مطابق بحری جہاز کے حادثے میں ڈوبنے جانے والوں میں سے تین خواتین کو ریسکیو کر لیا تھا۔
تنظیم کی جانب سے ٹویٹر پر جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ مقامی مچھیروں نے جب خواتین کو بچایا تو وہ شدید خوف کی حالت میں تھیں کیونکہ ان کی آنکھوں کے سامنے ان کے پیارے لہروں کی نذر ہو گئے تھے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کی بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ خمس کے ساحلوں پر ملنے والے بحری جہاز کے ملبے میں 74 تارکین وطن کے ڈوبنے کی اطلاع ملی تھی۔
خمس لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سے 120 کلومیٹر مشرق میں واقع ساحلی شہر ہے۔
تنظیم نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ 47 افراد کو ریسکیو کر کے ساحل پر پہنچا دیا گیا تھا جب کہ 31 افراد کی لاشیں نکال لی گئی تھیں۔
رپورٹس کے مطابق لاشوں کو ساحل پر ایک لائن میں رکھا گیا تھا، کچھ لاشوں کے جسموں پر لائف جیکٹس بھی موجود تھیں۔
امدادی ٹیموں کی جانب سے بچ جانے والے افراد کے لیے خوراک اور کمبل کا بندوبست کیا گیا تھا لیکن وہ تاحال خوف اور دہشت کا شکار تھے۔
طرابلس میں امریکی سفارتخانے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بحری جہازوں کے حادثے میں جان سے ہاتھ دھونے والے واقعات خوفناک ہیں۔
سفارتخانے نے کہا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے لیبیا کی حکومت کو اپنے بارڈرز کے تنازعات حل کرنے پڑیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں