وطن نیوز انٹر نیشنل

اس سیلون میں افریقی ’’گھونگھا فیشل‘‘ بھی کیا جاتا ہے

اردن کے دارالحکومت عمان میں سہیل سویضان نامی ایک بیوٹیشن کی دکان بہت مشہور ہے کیونکہ یہاں کسی بھی گاہک کا فیشل انسانی ہاتھوں سے نہیں کیا جاتا بلکہ اس مقصد کےلیے گاہک کے منہ پر بڑی جسامت والے افریقی گھونگھے چھوڑ دیئے جاتے ہیں۔

یہ گھونگھے آہستہ آہستہ گاہک کے چہرے پر چکر لگاتے ہیں اور اسی دوران اپنے نرم اور لجلجے جسم سے اس کا چہرہ سہلاتے جاتے ہیں۔

جو گاہک اس کیفیت کو برداشت کرلیتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ گھونگھوں سے فیشل ان کےلیے اچھا تجربہ ثابت ہوا۔

اُدھر سہیل سویضان کا دعوی ہے کہ گھونگھے صرف چہرے پر رینگتے ہی نہیں بلکہ ’’کولاجن‘‘ نامی پروٹینز بھی خارج کرتے ہیں جن کی وجہ سے چہرے کی جلد ہشاش بشاش اور تندرست ہوجاتی ہے۔

البتہ، اس سیلون کی جانب سے گاہکوں کو خبردار بھی کیا جاتا ہے کہ صرف وہی لوگ اس ’’گھونگھا فیشل‘‘ کے بارے میں سوچیں جو باہمت ہوں اور جنہیں گھونگھوں کے اپنے چہرے پر رینگنے سے گھن نہ آتی ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں