وطن نیوز انٹر نیشنل

K 2 سر کرنے کی خواہش: پانچ ہزار میٹر کی بلندی پر بیٹھی مگدالینہ چوٹی سر کرنے کے لیے اچھے موسم کی منتظر

’نصف شب ہونے کو ہے اور ہم 15 کوہ پیما موسم میں بہتری کے منتظر ہیں۔ ابھی ہم یہاں سستا رہے ہیں، گپ شپ کرنا اور کھانا پینا فی الحال یہی مشغلہ ہے۔‘

یہ کہنا ہے کے ٹو کو سر کرنے کی کوششوں میں مصروف کوہ پیماؤں کی ایک ٹیم میں شامل پولینڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون کوہ پیما میگدالینہ کا۔ کوہ پیماؤں کی یہ ٹیم دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے بیس کیمپ میں موجود ہے۔

K2 کے بیس کیمپ سے واٹس ایپ پر بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ’ہمالیہ پر مہم جوئی میں ایکشن سے زیادہ انتظار کرنا ہوتا ہے۔ موسم کی بہتری کا انتظار۔ یہاں مہم جوئی کے لیے ہم سب تمام تیاری مکمل کیے ہوئے ہیں۔‘

دوسری جانب بیس کیمپ سے ملنے والی آخری اطلاعات کے مطابق پاکستانی کوہ پیما سدپارہ، ان کے بیٹے اور کوہ پیما جان سونیری بیس کیمپ کی جانب واپس لوٹ آئے ہیں کیونکہ چڑھائی کے لیے ابھی موسم سازگار نہیں ہے۔

میگدالینہ کا کہنا تھا کہ ’ہمیں بہت احتیاط کرنا ہوتی ہے اوپر چڑھتے ہوئے برفانی گولے اور چٹانیں ہمارے سروں پر سے ہوتی ہوئی گزرتی ہیں یہ ہمارے اردگرد لہرا رہی ہوتی ہیں۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں