وطن نیوز انٹر نیشنل

قمر زمان کائرہ ہی بلاول کے دما غی وائرس پر روشنی ڈال سکتے ہیں ( گل بخشالوی)

قمر زمان کائرہ ہی بلاول کے دما غی وائرس پر روشنی ڈال سکتے ہیں ( گل بخشالوی)
نواز شریف کے لندن قیام میں توسیع، کی درخواست مسترد کر دی گئی لیکن ساتھ ہی انہیں اس فیصلے کیخلاف اپیل کا حق بھی دیا ہے اور ا میگریشن ٹریبونل میں اپیل دائر کر دی گئی ہے( ایسا میرے ( گل بخشالوی) کے ساتھ بھی ہوا تھا ، امریکہ میں میرے غیر قانونی قیام پر امیگر یشن کورٹ نے میرے ڈیپورٹ کئے جانے کے احکامات ساتھ ہی اپیل کا حق بھی دیا تھا میں نے اپیل دائر کی اورسات سال تک میں قانونی طور پر امریکہ میں رہا سات سال کے بعد فیصلہ میرے حق میں ہوا ۔سابق وزیراعظم کا ویز ہ تاحال ویلڈ ہے وہ جائز طور پر برطانیہ میں رہ سکتے ہیں۔ البتہ پاکستان کے سیاسی مچندروں اور میڈیا کے پنڈتوں کو بے تکیاں مارنے کے لئے نیا موضوع مل گیا ، پہلے ہی پرنٹ اور آن ایئر میڈ یا میں کورونا کی خبروں نے ذہنی مریض بنا دیاہے اور اب میاں صاحب کے چرچے ہیں ہر کوئی اپنی اپنی ہانک رہا ہے، بونگیوں کی بھرمار ہے۔
، تحریک انصاف کے رہنماء و فاقی وزیر فواد چوہدری بغلیں بھی بجا رہے ہیں اور مفت کے مشورے بھی دے رہے ہیں۔ وزیر داخلہ شیخ رشید جن کی اپنی داخلی صورت ِ حال قابل رحم ہے کہتے ہیں کہ نوازشریف آ ناچاہیں تو24گھنٹوں میں دستاویزات جاری کر دیتا ہوں ۔نوازشریف 16فروری سے پاکستانی شہری نہیں۔
کہتے ہیں کسی نے بیان دیا تھا کہ شہباز شریف کو گرفتار کیا تو قیامت آ جائے گی، میں کہتا ہوں اس ملک میں بھٹو پھانسی چڑھ گیا لیکن چڑیا نہیں پھڑکی !
اتنا بڑا جھوٹ ؟؟؟ جانے تانگہ پارٹی کے صدر شیخ رشید جیالہ ازم کی تاریخ کو کیوں مسخ کر رہے ہیں اس کے اس بیان پر تو لگتا ہے پاکستان کے کتے بھی ہنس رہے ہوں گے بھٹو کے ماورائے عدالت قتل پر بھٹو کے پروانے خود پر تیل چھڑک کرشعلوں میں سر عام رقص کرتے بھٹو پر نثار ہوتے رہے اور ان کی آہ جب عرش سے ٹکرائی تو قاتل فضا میں دھواں بن کر اڑ گیا تھا اور اب اس کا لے پالک زندگی کے سکون سے محروم ہے!مسلم لیگ ن کے سابق وزیر ِ قانون رانا ثناءاللہ نے اپنی زبان ِ خاص میں شیخ رشید کے بیان کے جواب میں کہا ، سیاسی پناہ گزین اپنے ٹانگے کی فکر کر یں، کوچوان بھاگنے والا ہے ۔
موجودہ صورت حال میں کوئی کچھ بھی کہے لیکن ہم اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتے کہ میاں محمد نواز شریف پاکستان نہیں آئیں گے جب تک وہ زندہ ہیں برطانیہ ہی میں رہیں گے ہاں اگر ان کی زندگی نے ان کا ساتھ نہیں دیا تو ممکن ہے پاکستان میں دفن ہونے کے لئے شریک ِ حیات کی طرح ان کی لاش پاکستان لائی جائے ۔ پاکستان کے وفادار پاکستان اور پاکستان سے محبت کرنے والے اپنوں کو چھوڑکر نہیں جاتے اور اس کی زندہ مثال ذوالفقار علی بھٹو ہیں جنہوں نے کہا میں پاکستانی ہوں اور پاکستان میں دفن ہونا پسند کروں گا ، وہ بے نظیر بھٹو تھیں جنہیں کہا گیا تھا کہ تمہاری زندگی کو خطرہ ہے لیکن اس نے کہا میں اپنے دیس ضرور جاﺅں گی وہ آئیں اور شہید ہو گئیں اس لئے ہم پاکستانی یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ مریم صفدر چاہے بھی توبے نظیر نہیں بن سکتی اور میاں محمد نواز شریف کے سینے میں تو ذوالفقار علی بھٹو جیسا دل ہی نہیں !
کھاریاں کے پڑوس میں لالہ موسیٰ کے قمر زمان کائرہ آصف علی زرداری سے محبت میں کہہ رہے ہیں کہ آئندہ حکمرانی پیپلز پارٹی کی ہے اس میں کوئی شک نہیں لیکن جب تک فریال تالپور اور آصف علی زرداری زندہ ہیں اور بلاول کی سوچ میں بھٹو ازم کی اصل روح نہیں جاگتی ان کا یہ خوا ب شرمندہءتعبیر نہیں ہو گا اس لئے کہ پاکستان پر صادق اور امین مومن کو حکمرانی کا حق ہے ! بلاول جو کچھ کہتا ہے نہیں جانتا میں کیا کہہ رہا ہوں ، اسے جو پڑھایا جاتا ہے وہ ہی بولتا اور پڑتا ہے ،گذشتہ کل ہی کی ان کی پریس کا نفرنس سے اندازہ لگا لیں ، بلاول کہتا ہے ،پیپلز پارٹی کے سوا تمام سیاسی جماعتیں نرسری کی پیدا وار ہیں اور اسی پریس کانرنس میں کہتے ہیں اگر ہمارے دوست اسلام آباد میں دھرنا دیتے ہیں حکومت گرانے کے لئے تحریک ِ عدم اعتماد لاتے ہیں تو میں حاضر ہوں ، پیپلزپارٹی کی محنت پر اپوزیشن اور اسلام آباد کو تکلیف ہوتی ہے ، میں واشنگٹن جا رہا ہوں، تحریک انصاف کی چیخیں نکل جائیں گی اپوزیشن کی خبر بھی لے رہا ہے اور ساتھ بھی چل رہا ہے!
بلاول کا یہ فلسفہ ہماری سمجھ سے باہر ہے قمر زمان کائرہ ہی بلاول زرداری کے دما غی وائرس پر روشنی ڈال سکتے ہیں ۔۔۔۔۔ ۱۱، اگست،۱۲۰۲ئ

اپنا تبصرہ بھیجیں