وطن نیوز انٹر نیشنل

جنگ کے دوران اعلیٰ امریکی حکام کا پہلا دورہ یوکرین

جنگ کے دوران اعلیٰ امریکی حکام کا پہلا دورہ یوکرین
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی توقع کر رہے ہیں کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اتوار کو کییف کا دورہ کریں گے۔ دو ماہ قبل جنگ کے آغاز کے بعد سے یہ کسی اعلیٰ ترین امریکی وفد کا پہلا دورہ ہو گا۔
امریکہ کے اعلیٰ سفارت کار اور دفاعی سربراہ اتوار کو یوکرینی دارالحکومت کییف کا دورہ کریں گے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب یہ جنگ تیسرے ماہ میں داخل ہو چکی ہے اور اس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
اس سے قبل یورپی رہنماؤں کا ایک وفد یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی سے ملنے اور ان کی حمایت پر زور دینے کے لیے کییف کا دورہ کر چکا ہے۔ لیکن امریکہ، جو کہ یوکرین کی مالی اور ہتھیاروں کی امداد کرتا رہا ہے، نے اس سے پہلے کوئی اعلیٰ حکام یوکرین نہیں بھیجے۔ گزشتہ روز زیلنسکی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ امریکی وفد سے اہم بات چیت کی تیاری کر رہے ہیں۔ تاہم امریکی محکمہ خارجہ نے اس حساس دورے پر تبصرہ کرنے سے اجتناب کیا۔
یہ امریکی دورہ اس لیے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ اس وقت یوکرین پر روسی افواج کے حملوں نے شدت اختیار کر لی ہے اور جنوبی شہر اوڈیسا پر میزائل حملے جاری ہیں، جن میں یوکرینی حکام کے مطابق ایک شیر خوار سمیت آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے زیلنسکی نے کہا، ”ہلاک ہونے والوں میں ایک تین ماہ کی بچی بھی تھی۔ وہ روس کے لیے کیا خطرہ بن سکتی تھی؟ ایسا لگتا ہے کہ بچوں کو مارنا روسی فیڈریشن کا ایک نیا قومی نظریہ ہے۔‘‘

اپنا تبصرہ بھیجیں