وطن نیوز انٹر نیشنل

پروڈیوسرز نے سینئر فنکاروں کو کاسٹ کرنا چھوڑ دیا، ساجد حسن کا شکوہ

مقامی ویب سائٹ کو دیئے گئے انٹرویو کے مطابق ساجد حسن کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں ڈرامہ اپنی اصل صورت سے دور ہوتا جا رہا ہے، ابتدائی دور کے ڈرامے آج کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوا کرتے تھے کیونکہ پہلے محنت کا جذبہ زیادہ تھا یہاں تک کہ ٹیلی ویژن بھی لکھنے والوں کے ناز اٹھاتا تھا اور اچھے رائٹرز ان کی ضرورت ہوا کرتے تھے لیکن اب یہ سوچا جاتا ہے کہ یہ نہیں لکھے گا تو کوئی اور لکھ دے گا، یہاں تک کہ ڈائجسٹ کے لیے لکھنے والے رائٹر اب ٹی وی پر آ گئے ہیں جس کی وجہ سے ڈرامے چوں چوں کا مربہ بن کر رہ گئے ہیں۔

ساجد حسن نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی انڈسٹری میں اب ایک نہیں بلکہ کئی لابیاں بن چکی ہیں جس میں چند ایک فنکار ہی ان کے ڈراموں میں کام کرتے ہیں، ہر پروڈکشن ہاؤس اپنے فنکاروں کا گروپ بنا لیتا ہے اس لیے معاوضوں کی ادائیگیاں بھی ان کے لیے مسئلہ نہیں بنتی، البتہ کچھ ادارے ایسے بھی ہیں جو لابی ازم کے قائل نہیں جو وقت پر فنکار کو معاوضہ بھی دیتے ہیں۔
سینئر اداکار ساجد حسن نے یہ بھی کہا کہ سینئر فنکار گھروں میں مقید ہوکر رہ گئے ہیں, پروڈیوسرز نے انہیں کاسٹ کرنا چھوڑ دیا ہے، ان سینئر فنکاروں کے معاوضے کئی برس سے رکے ہوئے ہیں، کئی ایک پروڈکشن ہاؤسز بند ہوچکے یا دیوالیہ ہوگئے ہیں، فنکاروں کے معاوضوں کی ادائیگیاں نہیں ہوسکیں، سرکاری طور پر فنکاروں کو کوئی ریلیف نہیں دیا جا رہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں