وطن نیوز انٹر نیشنل

رپورٹ 09-08-2020

اسلام علیکم اس وقت صورت حال یہ ہے کہ پاکستان کے حالات کافی شدید خراب ہیں. اور حالیہ جو سی سی ہوئی تھی یعی کورٹ کمانڈر کانفرنس جو ہوئی تھی اسکےاندر ڈسکس کیا گیا کہ کس طرح ہم نے جواب دینا ہے اس وقت صورت حال یہ ہے کہ چائنہ کی جانب سے پاکستان پر بڑا شدید پریشر آیا ہے.اور وہ پریشر یہ ہے کہ بھارت کے جتنے ایلیمنٹس ہیں انکو بھرپور پاکستان جواب دے.لیکن پاکستان آلریڈی کوشش کر رہا ہے.ظاہری سی بات ہے آپ جانتے ہیں کہ آلریڈی ڈی جی آئی ایس پی آر کہہ چکا ہے کہ سات سو حملہ آور انہوں نے تیار کئیے تھے جو کہ خاص طور پر انہوں نے صرف بلوچستان پر حملے کے لئے کیے اور ساٹھ میلین ڈالرز اس کے لیۓ ایڈوکیٹ کیے.اب جو انٹیلیجینس معلومات پاکستان کے اداروں کو ملی ہے وہ بڑی زیادہ خطرناک ہے اس میں پاکستان کے کئی شہروں کو بھارت نے ٹارگیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ایک حملے کے بدلے ڈھائی کروڑ روپے دینے کا فیصلہ ہوا ہے.ڈی ٹی پی کو ڈائش ایلیمنٹ کو اور اس کے ساتھ بی ایل اے کو. دیکھیں بی ایل اے کی جو کاروایاں ہیں وہ ظاہری سی بات ہے بلوچستان تک ہیں لیکن اب بھارت کے اندر جو حالیہ مچھر کا واقعہ ہوا ہے جس کے اندر بار بار کہا جا رہا ہے کہ عمران خان وہاں پر پہنچے اور یہ وہ….
یہ اصل میں حملے کے بعد بھارت کی پرائم منسٹر ہاؤس کے اندر کافی جشن منایا گیا ہے کہ ہم نے اچھی طرح پاکستان پر ٹارگٹ کیا ہے . اب صورت حال کیا ہے . دیکھیں اس وقت جو اینٹیلیجنس اداروں کو معلومات ہے تقریبا” ڈھائی کروڑ روپیہ پر حملہ اس وقت بھارت کی جانب سے مختص کیا گیا کہ آپ کم از کم ان کو حملے کے لۓے تیار رکھیں اور یہ پیسہ آپ کو ملے گا.
کیونکہ آدھا پیسا ہم جانتے ہیں ایڈوانس میں ملتا ہے اور آدھا ویڈیو ایک بنا کر وہ ریلیز کرتے ہیں اور باقی جو آدھا ہے وہ حملہ ہونے کے بعد دیا جاتا ہے اس وقت پاکستان کے بڑے بڑے شہر نشانے پر رکھے گئے ہیں . لاہور , کراچی , اسلام آباد, پشاور اسی طرح بہت سارے مین مین شہریوں کو نشانہ بنایا جائے گا جو کہ ایک کام کر رہے ہیں اور انشاء اللہ کوشش یہ ہو گی اللہ کے حکم سے ہم انکو روکیں. چائنہ نے پاکستان کے ساتھ کافی ساری معلومات ٹیکنالوجی اور چیزیں شئیر کی ہیں کہ بھارت کو جواب دیا جاۓ.
یہ دو طرح سے آپ کوپوسیبلٹی ہے کہ جواب ہوتا ہوا نظر آئے نمبر ون اس وقت آپ نے دیکھا ہوگا حال ہیں کے اندر جو انڈیا کے ڈیفنس منسٹر کی رپورٹ آئی تھی اس میں کہا گیا تھا ہے کہ ہم نے چائنہ کو وارن کر دیا ہے کہ اگر آپ نے ذرا سا بھی حملہ کرنے کی کوشش کی لاداخ کی جانب تو بھرپور جواب دیا جائے گا ہم دفاع کریں گے.
اصل میں انہوں نے چائنا کو پیغام دیا تھا کہ اگر آپ حملہ یہاں پر کریں گے.
کیونکہ انڈیا لداخ والی سائیڈ سے روکنا اس کے لیے ناممکن ہے تو وہ یہی پاکستان کے حوالے سے دھمکی دی کہ پاکستان کے اندر حملے کرکے جواب دیا جائے گا اور اس جواب کے بعد بھارت پوری طرح پاکستان میں ایک انارکی سی صورتحال پیدا کر دے گا. چائنہ اب یہ کام کرنے جارہا ہے کہ وہ لداخ والی سائیڈ پر بھارت کے ساتھ ایک کوئی بہت بڑا معرکہ آپ کو مستقبل میں ہونے والا بالکل قریب پہنچ چکا جو نظر آئے گا. اس وقت انڈیا کی جانب سے جو معاملہ سامنے ہے . آج چائنہ نےکہا ہے کہ انڈیا پرووک کر رہا ہے اور لداخ میں کوئی بڑا ایڈوینچر ہو سکتا ہے .. اصل میں یہ چائنہ کی ایک سٹریٹیجی ہوتی ہے کہ جب انہوں نے دشمن کے اوپر قبضہ کرنا ہوتا ہے تو وہ پہلے اس کے بارے میں دشمن پر کہنا شروع شروع کر دیتے ہیں.
اب چائنہ کے پاس تو ظاہری سی بات ہے ایڈوانٹیج ہے فوج ہے اس کے پاس ٹیکنیکل معلومات ہے ٹیکنیکل انٹیلیجنس ہے پاکستان سے لی گئی ہو مین انٹیلیجنس ہے چائنہ اس وقت بہتر پوزیشن میں ہے لیکن اس کو پاکستان کے حوالے سے بھی معاملات کرنے ہیں. اب پاکستان پر پریشر یہ ہے کہ افغانستان کے اندر خاص طور پر جو ایلیمنٹسں پائے جاتے ہیں پاکستان ڈائریکٹلی جاکر ان پر سٹرائیک کرے چاہے وہ پاکستان کی ائیر فورس کرے چاہے وہ کسی بھی طرح ہو.لیکن وہاں پر جو تقریبا” سات سو سے ایک ہزار کے قریب ٹرین وہاں پر جو حملہ کرنے کے لئے لوگوں کو تیار کیا گیا ہے. دائش میں انڈینز کو بھرتی کروا دیا گیا ہے اصل میں وہ ایلیمنٹ جو ہے ان پر پاکستان جا کر ٹوٹ پڑے اور پاکستان ان کو جواب دے
پاکستان کے پاس آپشنز بہت زیادہ ہیں کہ ہم کس طرح سے جواب دے سکتے ہیں. ہمارے پاس اپنی ایئرفورس کے تھرو جواب دینے کی طاقت بھی ہے اور کافی سارے ایلیمنٹس بھی ہیں جن کے تھرو ہم ان کو جواب دے سکتے ہیں لیکن اب یہ بہت زیادہ ضروری ہو چکا ہے کہ پاکستان جواب دے اب آنے والے وقت کے اندر اگر پاکستان جواب نہیں دیتا تو پاکستان کے اندر بڑے حملے ہونے کا خدشہ ہے.
کیونکہ چائنہ نے اس وقت کلیئر کر دیا ہے کہ وہ لداخ پر اگلے ایڈونچر کے لیے تیار ہے اور یہ پاکستان کو اس کے کافی سارے معاملات پہغامات انہوں نے آلریڈی دے دیے ہیں چائنہ یہ کام کرنے جا رہا ہے.پاکستان کو کہا ہے کہ آپ انکے ٹھکانوں پر جا کر حملے کریں کیونکہ جو فریش انہوں نے انسٹالمنٹ اب دینی ہے اس کے مطابق ڈھائی کروڑ روپیہ ایک حملے کا دیا جائے گا پاکستان کے اندر اور اس وقت صورتحال کیا ہے کافی عرصے سے آپ کو نظر آرہا ہے کہ پاکستان کی انٹیلیجنس معلومات بھی تھیں باتی چیت بھی کی جا رہی تھی ہمارے یہاں پر فوج نے اور انٹیلیجنس اداروں نے خاص طور پر ہارڈز ٹارگیٹس تھے.
جو خاص طور پر ہار ڈ ٹارگیٹس تھے. بڑی بڑی پرسنیلیٹیز اور یہ وہ ان کو کافی حد تک کور کیا ہوا ہے جو انٹیلیجنس اداروں نے چیزیں نکالیں اس کے تحت بہت ساری اہم جگہ تھی جہاں پر نشانہ کر سکتے تھے ابھی جو کام کرنے والی سائیڈ ہے ان کو کہا جاتا ہے سوفٹ ٹارگیٹ.سافٹ ٹارگیٹ وہ ہوتے ہیں جہاں پر آپکو سکیورٹی بہت کم نظر آتی ہے عام لوگ نشانہ بنتے ہیں.
جس طرح پاکستان اور انڈیا کی جب لڑائی ہوتی ہے تو ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم وہاں پر جا کر فوجیوں پر چاکیوں پر جا کر فوج پر حملہ کریں.ہمارے یہاں پر کیا کرتے ہیں کہ معصوموں کو مارتے ہیں اب ہم کشمیر میں تو جا کر وہاں پر کسی مسلمان کو نہیں مار سکتے کیونکہ وہ مسلمان بھائی ہیں ایون وہ نان مسلم بھی ہوں تو بھی اسلام ہمیں اجازت نہیں دیتا کہ جو لوگ جنگ میں شریک نہیں ہے آپ ان کو ماریں تو یہ بہت ہی زیادہ ایڈوانٹیج ہے جو انڈیا لے جاتا ہے وہ یہ ہے کہ وہ پاکستان کے اندر عام لوگوں کو مارتا ہے
اس وقت پاکستان پر صحیح معنوں میں اللہ کی طرف سے بڑی آزمائش ہماری اپنے اعمال کی وجہ سے آگئی ہے یہ آپ اس کو اللہ تعالی کا عذاب سمجھنے یا کچھ بھی اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ پھوٹ پڑ چکی ہے پاکستان کے اندر ہر ادارے میں ہر جگہ پر چاہے وہ معیشت کے حوالے سے ہو چاہے وہ پاکستان کے اندر کرکٹ کے حوالے سے کسی بھی جگہ پر بھی ہو ایک دو ادارے ہیں جن کو آگے لے کر چلے وہ پاکستان کی فوج ایئر فورس اور پاکستان کے انٹیلیجنس ادارے جو پوری کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح پاکستان کے حالات بہتر کیے جا ئیں.
ورنہ ہر ادارہ پاکستان میں ٹکراوں میں ہے کہ معشیت کے حوالے سے کہیں کچھ اس وقت پروبلم پاکستان کے اندر بہت زیادہ بڑھ چکی ہے اور چائنا کا پاکستان پر پریشر ہے کہ ان حملوں کو روکنے کے لیے ہمیں افغانستان سے لے کر ہر جگہ پر ایک انٹیلی جنس بیس آپریشن بہت تیز کیے جارہے ہیں اور دوسرا پاکستان کے بیشتر شہروں کو الرٹ پر کر رکھا ہوا ہے کیونکہ عام روٹین کے اندر ایسی چیزیں لوگوں کے سامنے آتی ہے تو پینک پھیلتا ہے خوف پھیلتا لیکن یہ بات بالکل سچ ہے کہ پاکستان کے پانچ سے چھ پرائم شہر جو ہے اس وقت بھارت نے نشانے پر رکھے ہوئے ہیں اور ایسا نہیں ہے کہ ان کی ایئر فورس کی جانب سے کوئی نشانہ یا کچھ ہے یہ فورسز کی جانب سے جو حملے کے لیے ٹارگٹس کے گئے ہیں وہ اصل میں کشمیر والی سائیڈ ہے نارووال والی سائیڈ ہے یا پھر آپ جانتے ہیں کہ دوسرے جو انڈیا کے ساتھ سے لگتے ہیں علاقے وہ زیادہ تر انہوں نے رکھے ہوئے ہیں اور خاص طور پر گلگت بلتستان پر نظر انہوں حالیہ ایک لہر اٹھن والی تھی پاکستان کے اندر جن کو بڑی مشکل سے دبایا اور انٹیلیجنس اداروں کی معلومات پر کافی انٹیلیجنس بیس آپریشن ہوۓ.
وہ گلگت بلستان بالکل ایک بڑی فرقہ واریت یہاں پر شروع ہونے والی تھی اس کو روکا اب یہ آگیا. اب پاکستان کے پاس ایک ہی حل ہے کہ وہ افغانستان جائے یا ہم افغان طالبان کے ساتھ شریک ہو کر کمبائن انٹیلیجنس بیس آپریشن کریں کیونکہ انڈیا نے اس دفع جو تیاری کی ہے وہ بڑے تگڑے لیول پر کی ہے وہ بہت بڑے لیول پر کی ہے.
بلیک واٹر اس میں پوری طرح مدد کر رہی ہے سی آئی او اس میں پوری طرح مدد کر رہی ہے اسرائیل اس میں پوری طرح ان کی مدد کر رہا ہے اور یورپین انٹیلیجنس ادارے بھی ان کے ساتھ ہیں.کیونکہ ڈئریکلی ان کے پاس حملہ کرنے کی ان کے پاس صلاحیت نہیں ہے لیکن جو بھی ان کے پاس اس وقت موجود ہیں چیزیں ان کے اندر سرفہرست ہے کہ پروکسی لیول پر کام کرے.چائنہ لداخ میں بڑا ایڈوینچر کر سکتا ہے اور پاکستان افغانستان کے اندر کچھ ٹھکانوں پر جا کارروائی کرنے کا حق بھی رکھتا ہے اور کرنی بھی چاہیے.
اور آپ کو یہ چیزیں نظر بھی آئیں گی لیکن اس وقت صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کے اندر حملے کے لیے بھارت نے ڈھائی کروڑ روپیہ اس وقت رکھا ہے پر حملہ
جو پاکستان پر ہوگا اور اس میں آدھی پیمنٹ کی جاتی ہے پہلے ویڈیوز پر لی جاتی ہے حملے سے پہلے اور یہ جو آپ کو جتنی ویڈیوز نظر آتی ہے یہ اصل میں بی ایل آر اور دوسری جماعتیں ریلیز نہیں کرتی اور یہ را رلیز کرتی ہے اور مودی سرکار کے انڈر جو خاص طور پر جو سیل چلتا ہے پرائم منسٹر ہاؤس کے اندر وہاں سے رلیز کی جاتی ہے
اگلے کچھ دن اور کچھ ہفتے پاکستان کے لئے کافی ٹف ہیں امید ہے کہ اگر پاکستان کی جانب سے افغانستاکے اندر ایئر فورس کے تھرو آپریشن کیا جائے تو کافی سارے چیزیں بچ سکتی ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں