وطن نیوز انٹر نیشنل

سینیٹ :اکثریت ملتے ہی قانون سازی تیز ہو جائیگی ، صدر

صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ افواج پاکستان پر تنقید نہیں ہونی چاہیے ،ملک سے باہر بیٹھ کر دفاعی اداروں کیخلاف سازش نہ کی جائے کیونکہ ملک سیاسی انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا ،اگر کوئی شخص ریاست کے اندر انتشار پیدا کرتا ہے تو اس کو روکنا بطورصدر میری ذمہ داری ہے ، حکومت نوازشریف کو واپس لانے کی کوشش کر رہی ہے ،سینیٹ الیکشن کے بعد پی ٹی آئی کی ایوان بالا میں اکثریت ہو جائیگی تو قانون سازی کا عمل تیز ہو جائیگا ۔ ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا نوازشریف نے باہر جانے کی وجہ بیماری بتائی ، ان کے واپس نہ آنے کی وجہ کیا ہے ، بتایا جائے نوازشریف نے آپریشن کس مسئلے کا کرانا ہے ؟کیا وہاں بیٹھ کر قیادت کرنے سے صحت بہتر ہو جائے گی ، نوازشریف عدلیہ سے کئے گئے وعدے پورے کریں اور بذات خود آ کر اپنے کیسز کی پیروی کریں، سب ملکی ادارے اکٹھے اور کرپشن کے خلاف ہیں ،نیب کی کوشش ہے کہ ملک میں احتساب ہو اور ہوتا رہنا چاہیے ۔عالمی مالیاتی قوانین کے تحت دنیا بھر میں اثاثوں کے بارے میں جواب دینا ہوتا ہے ۔اپوزیشن نے اداروں پر جیسے تنقید کی اس پر افسوس ہے ، یہ پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے ،اپوزیشن کا الزام غلط ہے کہ حکومت آرڈیننس پر چل رہی ہے ،نوازشریف کو قومی اداروں کو بدنام نہیں کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جو بھی انتشار پیدا کرے گا میں اس کے خلاف ہوں ، مجھے یقین ہے کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی ۔ اپوزیشن کی تحریک سے ملک و جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب بھی کوئی سیاستدان یا کوئی شخص ملک سے باہر بیٹھ کر ملک میں سیاسی انتشار پیدا کریگا تو پاکستان کے دشمن خوش ہونگے ۔ پتھر دشمن پھینکے گا اور لڑتے گھر والے رہیں گے پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا کیونکہ پاکستان کے بہت سارے دشمن ہیں۔ بھارت نے بلوچستان کے اندر جو کچھ کیا ہے وہ آپ کے سامنے ہے ۔ بھارت نے کوئی دنیا کا فورم نہیں چھوڑا جہاں پر پاکستان کے خلاف زہر نہ اگلا ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں