وطن نیوز انٹر نیشنل

پاک تاجک وزرائے خارجہ کی ملاقات، افغانستان کی بدلتی صورتحال پر تبادلہ خیال

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دوشنبے میں اپنے تاجک ہم منصب سراج الدین مہرالدین سے اہم ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ، خطے کی صورتحال خصوصاً افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

تفصیل کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی دوشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر تاجکستان کے وزیر خارجہ سراج الدین مہرالدین سے ملاقات ہوئی۔

تاجک وزیر خارجہ نے پاکستانی وفد کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے دورہ تاجکستان کی دعوت قبول کرنے اور دوشنبے آمد پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔

دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات، کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خارجہ نے اپنے تاجک ہم منصب کو شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کی میزبانی اور اعلیٰ انتظامات پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی بیسویں سالگرہ کے موقع پر وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کا انعقاد اور اس میں شرکت باعثِ مسرت ہے۔ تاجک صدر امام علی رحمان کے حالیہ دورہ پاکستان سے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دو طرفہ برادرانہ تعلقات، مزید مستحکم ہوئے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے اپنی قیادت کے وژن کے مطابق، پاکستان اور تاجکستان کے مابین دوطرفہ اقتصادی، تجارتی وعوام کی سطح پر تعلقات کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ علاقائی و عالمی امور کے حوالے سے پاکستان اور تاجکستان کے نکتہ نظر اور سوچ میں گہری مماثلت، خوشی کا باعث ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے ایس سی او سمیت بین الاقوامی فورمز پر دو طرفہ تعاون کو سراہتے ہوئے، انہیں مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر خارجہ نے تاجک ہم منصب کو افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی مخلصانہ مصالحانہ کاوشوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کو خطے کے امن و استحکام اور تعمیر و ترقی کیلئے ناگزیر سمجھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنی کاوشیں جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں