وطن نیوز انٹر نیشنل

کسی کو سیاسی و معاشی عدم استحکام پیدانہیں کرنے دینگے:آرمی چیف

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کسی ملک ، گروہ یاقوت کو ملک میں سیاسی و معاشی عدم استحکام پیدا نہیں کرنے دینگے ،کیڈٹس جمہوری اداروں کا احترم کریں،جعلی خبروں ،سیاسی جھگڑوں پر توجہ نہ دیں۔

ہمسایوں کیساتھ تمام مسائل پرامن طور پر حل کرنا چاہتے ہیں، آرمی چیف پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے )کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے ،انہوں نے کہا آج کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت میرے لیے بہت اعزاز کی بات ہے اور میں اس موقع پر گریجوایٹ ہونے والے تمام کیڈٹس اور ان کے اہلخانہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جبکہ میں برادر ممالک کے کیڈٹس کو بھی پاکستان ملٹری اکیڈمی میں ملٹری ٹریننگ کی تکمیل پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس شاندار ادارے سے گریجوایٹ ہونا بہت اعزاز اور فخر کی بات ہے ، آج میں یہ فخر آپ کے روشن و تابندہ چہروں پر دیکھ سکتا ہوں ، بے مثال محنت کرنے پر آپ اس کے مستحق ہیں جبکہ اہلخانہ بھی جنہوں نے ٹریننگ کے دوران صبر سے کام لیتے ہوئے آپ کی مسلسل حمایت جاری رکھی، کیڈٹس آپ کو اس بات پر فخر ہونا چاہیے کہ آپ پیشہ وارانہ طور پر ممتاز اور جنگ کے میدان میں صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی فوج سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے ہیں جس کی روایتی اور غیر روایتی دونوں ہی میدانوں میں کامیاب مہمات کی ایک طویل فہرست ہے ، پاک فوج نے قوم کی مکمل حمایت اور اعتماد کی بدولت پچھلی دو دہائیوں میں دہشت گردی کی لعنت کے سیلاب کا رخ کامیابی سے موڑ دیا اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ منظم دہشت گردی کو پاکستان سے ہمیشہ کیلئے جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے ، یہ واقعی ایک منفرد کارنامہ ہے جس کا دعویٰ بہت سے ممالک یا فوجیں نہیں کر سکتیں،میں 42 سال پہلے اسی باوقار ادارے میں تربیت حاصل کر رہا تھا جہاں آپ آج کھڑے ہیں اور کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایک دن مجھے اس شاندار فوج کی کمان کرنے کا اعزاز حاصل ہو گا، آج جب میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کا جائزہ لیتا ہوں تو مجھے آپ پر رشک ہوتا ہے جو اب ایک ایسے راستے پر گامزن ہونے جا رہے ہیں جس پر میں چار دہائیوں سے زیادہ عرصے سے چل رہا ہوں، یہ فرض شناسی، حب الوطنی، قربانی کیلئے بے لوث لگن کا راستہ ہے جو امن اور جنگ دونوں میں بہترین افسروں اور جوانوں کی کمان کرنے کا اعزاز فراہم کرتا ہے ۔

اس سال 12 اگست کو رائل ملٹری اکیڈمی میں اپنی تقریر کے دوران میں نے عالمی سطح پر تسلیم شدہ بنیادی اور فوجی قیادت کی خصوصیات پر روشنی ڈالی تھی جسے میں آپ کی مستقبل کی رہنمائی کیلئے یہاں دہرانا چاہتا ہوں، ان خصوصیات کے بغیر سچ کہوں تو آپ اب بھی ایک افسر بن سکتے ہیں لیکن آپ کمان نہیں کر سکتے اور جنگ میں جوانوں کے کامیاب رہنما نہیں بن سکتے لہذا ان رہنما اصولوں اور خصوصیات کو یاد رکھیں، کوئی بھی شخص پیشہ وارانہ علم کے ساتھ پیدا نہیں ہوتا بلکہ اسے مسلسل لگن اور جستجو سے حاصل کرنا پڑتا ہے ، اس کے بغیر آپ پیشہ وارانہ قابلیت حاصل نہیں کر سکتے جو کہ کامیاب عسکری قیادت کی پہچان ہے ، کیڈٹس ایک چیلنجنگ اور پرجوش سفر آپ کا منتظر ہے ، اس سفر میں آپ جیسے جیسے آگے بڑھتے جائیں گے ، آپ کی پیشہ وارانہ ذمے داریاں بھی بڑھتی جائیں گی لہٰذا آپ کو خود کو قیادت کی اعلیٰ صفات سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے جس میں اپنے ماتحتوں کو عزت اور تعاون فراہم کرنا شامل ہونا چاہیے ،آرمی چیف نے کہا کہ ہمیں اپنے تمام دوطرفہ مسائل کو پرامن طریقے سے حل کرنے کیلئے ایک طریقہ کار تیار کرکے امن کو ایک موقع دینا چاہیے ، ایک دوسرے سے لڑنے کے بجائے ہمیں اجتماعی طور پر بھوک، غربت، ناخواندگی، بڑھتی ہوئی آبادی، موسمیاتی تبدیلی اور بیماریوں سے لڑنا چاہیے ، دنیا بدل چکی ہے لہٰذا ہمیں بھی بدلنا ہو گا ورنہ جمود کی قیمت ہم سب کو مل کر ادا کرنی ہو گی، میں یہاں اس بات کو اجاگر کرنا چاہتا ہوں کہ امن کی ہماری خواہش کو ہماری کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہیے ، کسی کو بھی ہمارے بنیادی مفادات اور مادر وطن کے ایک ایک انچ کے دفاع کے ہمارے اجتماعی عزم کے بارے میں کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے ،امن کی ہماری تلاش میں ہم نے اپنے تمام پڑوسیوں اور علاقائی ممالک کے ساتھ اچھے ہمسایہ تعلقات کو فروغ دینے کیلئے مخلصانہ اور ہمہ گیر کوششیں کی ہیں، ہم سیاسی بندش کو توڑنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں جس نے جنوبی ایشیا کے ممالک کو آگے بڑھنے اور تمام علاقائی اور دو طرفہ مسائل کو پرامن اور باوقار طریقے سے حل کرنے سے روک رکھا ہے ، جنوبی ایشیا کے لوگ دنیا کے باقی حصے کے لوگوں کی طرح خوشحالی اور بہتر حالات زندگی کے مستحق ہیں، یہ صرف پائیدار اقتصادی ترقی اور سب سے بڑھ کر دیرپا امن کی بدولت ہی ممکن ہے۔

اس لیے ہمیں جنگ کی آگ کو اس خطے سے دور رکھنے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے ،کیڈٹس ملک میں فیک نیوز اور سیاسی جھگڑوں سے پریشان نہ ہوں اور اس پر توجہ نہ دیں،جمہوری اداروں کا احترام کریں اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور آئین کے دفاع کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے کیلئے ہمیشہ تیار رہیں، آپ کو ہمیشہ چوکنا اور ملک کے خلاف ہر طرح کی سازشوں کا جواب اور اسے شکست دینے کیلئے تیار رہنا چاہیے ،اپنے عوام کی مسلسل حمایت کی بدولت مسلح افواج کسی بھی ملک، گروہ یا قوت کو پاکستان کو سیاسی یا اقتصادی طور پر غیر مستحکم کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے ، ایک لیڈر کی حیثیت سے آپ میں مشکل فیصلے لینے اور پھر پوری ذمہ داری قبول کرنے کی ہمت اور صلاحیت ہونی چاہیے ، درست فیصلہ سازی کیلئے قابلیت اور اعتماد کی ضرورت ہوتی ہے جو صرف اعلیٰ درجے کی فوجی تعلیم، سخت تربیت اور فوجی تاریخ کے مسلسل مطالعے سے حاصل کی جاسکتی ہے ،اس موقع پر انہوں نے سر باسل لڈل ہارٹ کے اقوال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک افسر جس نے فوجی تاریخ کا بحیثیت سائنس مطالعہ نہیں کیا ہے ، وہ کپتان کے عہدے سے زیادہ کام کا نہیں ہے ،اس موقع پر آرمی چیف نے میدان میں ڈٹ کر کھڑے رہنے اور انتہائی مشکل ترین حالات میں جوانوں کے سامنے بہادر نظر آنے اور اپنے الفاظ سے زیادہ عمل کے ذریعے مثال بننے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا جب میدان جنگ میں ہر جگہ گرد و غبار کے بادل چھائے ہوتے ہیں تو افسر کبھی نہیں کہتا کہ آگے بڑھو بلکہ وہ ہمیشہ کہتا ہے کہ میرے پیچھے چلو،انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اپنے فوجیوں کی فلاح و بہبود کو اپنی ذات پر مقدم رکھنا ایک کامیاب فوجی لیڈر کی پہچان ہے ،پاک فوج کے سپہ سالار نے کہا کہ یاد رکھیں کہ ہم نے اپنی خودمختاری اور اپنے ملک کی حفاظت کیلئے خون بہایا اور بہت بھاری قیمت ادا کی ہے ، ہزاروں بہادر بیٹوں نے اپنی جانیں قربان کی ہیں تاکہ ہمیں اس مقام تک پہنچنے کے قابل بنایا جا سکے جہاں ہم آج کھڑے ہیں،اپنی تقریر کے اختتام پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ وہ انتہائی پرامید ہیں اور کیڈٹس کے نظم و ضبط اور پیشہ وارانہ مہارت کے مثالی مظاہرے کو دیکھتے ہوئے انہیں یقین ہے کہ ملک کا وقار، سلامتی اور تحفظ محفوظ ہاتھوں میں ہے ،انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں یہ ایک طویل سفر کا اختتام نہیں آغاز ہے ، اپنی مذہبی ، ثقافتی اور اخلاقی اقدار کا احترام کرتے ہوئے اپنی زندگی کو بھرپور طریقے سے گزاریں اور ہماری صدیوں پرانی فوجی اخلاقیات اور روایات کی حفاظت کریں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس میں فلسطین، مالدیپ، قطر، سری لنکا، نیپال اور عراق کے کیڈٹس بھی شامل تھے ،آرمی چیف نے پریڈ کا جائزہ لیا اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کیڈٹس کو ایوارڈز دئیے ، 146ویں پی ایم اے لانگ کورس کے سینئر انڈر آفیسر محمد داؤد خان کو اعزازی تلوار سے نوازا گیا،146ویں پی ایم اے لانگ کورس کے بٹالین کے سینئر انڈر آفیسر شعیب اکمل کو پریذیڈنٹ گولڈ میڈل، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اوورسیز گولڈ میڈل نیپال سے 146ویں پی ایم اے لانگ کورس کے کمپنی سینئر انڈر آفیسر جگت پوڈل کو عطا کیا گیا ، چیف آف آرمی سٹاف کین 34ویں ٹیکنیکل گریجویٹ کورس کے سینئر انڈر آفیسر مدثر امین اور کمانڈنٹ کین 65ویں انٹیگریٹڈ کورس کے کورس انڈر آفیسر حیدر اعجاز، 20ویں لیڈی کیڈٹ کورس کی کورس انڈر آفیسر زنیرہ شفقت اور 5ویں ٹریننگ بیسک ملٹری کورس کی جونیئر انڈر آفیسر حرا عرفان کو عطا کی گئی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں