وطن نیوز انٹر نیشنل

غیرقانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس؛ نوازشریف کوپیش ہونے کیلئے ایک ماہ کی مہلت

احتساب عدالت میں جج اسد علی نے غیرقانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں گرفتارجنگ وجیو کے مالک ملزم میر شکیل کیخلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نیب کی طرف سے اسپیشل پراسکیوٹرحارث قریشی پیش جب کہ اورملزم میر شکیل کی طرف سے امجد پرویز اور چودھری محمد نوازایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ ملزم ہمایوں فیض رسول کی طرف سے حیدر رسول مرزا ایڈووکیٹ پیش، ملزم میاں بشیر احمد کی طرف سے رانا مشتاق احمد ایڈووکیٹ پیش ہوئے ۔ سماعت کے دوران نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے سے متعلق پیش رفت رپورٹ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق ملزم نوازشریف کی لندن رہائش گاہ پر9 اکتوبر کو اشتہاروصول کروائے گئے، نوازشریف کی رہائش گاہ ریسپشنسٹ نے اشتہاروصول کرنے سے انکارکیا، ملزم نوازشریف کی ماڈل ٹاؤن اوررائیونڈ کی رہائشگاہوں پر بھی اشتہارات آویزاں کر دیئے گئے۔
جج اسد علی نے سماعت کے دوران کہا کہ اگر آپ نے جلدی ٹرائل کروانا ہے تو ہم میر شکیل اور دیگر ملزموں کا ٹرائل شروع کر لیتے ہیں، اگر جلدی ٹرائل شروع نہیں کرنا تو پھر ہم ایک ماہ تک نواز شریف اشتہاری ہونے تک انتظارکرلیتے ہیں۔

چودھری نوازایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت قانون کے مطابق کیس کی کارروائی جاری رکھیں، دیگراحتساب عدالتوں میں بھی ایسے ہی کیا گیا، جس پرجج اسد علی میں نے تو آپ کو ایک آپشن دیا باقی کارروائی تو قانون کے مطابق ہی ہوگی۔

نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ نیب ریفرنس میں میر شکیل، نوازشریف، سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض رسول اور بشیراحمد کو گنہگار قراردیا گیا ہے، ملزم میر شکیل نے اس وقت کے وزیراعلی نوازشریف کی ملی بھگت سے ایک ایک کنال کے 54 پلاٹ ایگزمپشن پر حاصل کئے، ملزم کا ایگزمپشن پرایک ہی علاقے میں پلاٹ حاصل کرنا ایگزمپشن پالیسی 1986ء کی خلاف ورزی ہے، ملزم میرشکیل نے نوازشریف کی ملی بھگت سے 2 گلیاں بھی الاٹ شدہ پلاٹوں میں شامل کر لیں، ملزم میر شکیل نے اپنا جرم چھپانے کیلئے پلاٹ اپنی اہلیہ اورکمسن بچوں کے نام پرمنتقل کروا لئے۔ جس کے بعد عدالت نے ملزم میر شکیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے نواز شریف کوپیش ہونے کیلئے ایک ماہ کی پھرمہلت دے دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں