وطن نیوز انٹر نیشنل

طبی خدمات والے اداروں میں غفلت برداشت نہیں, ایڈمنسٹریٹر

ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار علی شالوانی نے گزری میٹرنٹی ہوم کی ناقص صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ شہریوں کو طبی خدمات فراہم کرنے والے اداروں میں غفلت اور لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی، اسپتالوں کے عملے کو ہر صورت اپنی ڈیوٹی دینی ہوگی، صفائی ستھرائی کے معاملے میں کوتاہی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزری میٹرنٹی ہوم کے دورے کے موقع پر کیا۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے میٹرنٹی ہوم میں صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال، مریضوں کو دی جانے والی سہولتوں اور انتظامات پر تحفظات کا اظہار کیا اور اس بات کا بھی نوٹس لیا کہ اتنے بڑے اسپتال میں صرف ایک مریضہ زیر علاج ہے، جبکہ نوزائیدہ بچوں کو رکھنے کے لئے میٹرنٹی ہوم میں موجود 6 انکیوبیٹرز میں سے صرف ایک کام کر رہا تھا ، باقی 5 خراب حالت میں پائے گئے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے قائم مقام ایم ایس کی بریفنگ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ اس علاقے کے لوگوں کے ساتھ ظلم کر رہے ہیں، آپ نے اس میٹرنٹی ہوم کی کیا حالت بنا رکھی ہے، یہ چیزیں برداشت نہیں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہر ممکن کوشش ہو گی کہ اسپتالوں کو ضروری دوائیں اور آلات فراہم کئے جائیں۔ بعد ازاں ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار علی شالوانی نے پاکستان ایسوسی ایشن آف بلائنڈز کے زیر اہتمام سفید چھڑی کے تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بصارت سے محروم افراد ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں، معذوری کے باوجود زندگی گزارنے کے لئے ان کی جدوجہد قابل ستائش ہے، اللہ تعالیٰ نے ان سے ایک صلاحیت لے کر دوسری کئی صلاحیتیں عطا کی ہیں، حکومت اور انتظامیہ کا فرض ہے کہ ایسے افراد کو ملازمت فراہم کرکے انہیں اپنی ٹیم میں شامل کرے اور معذور افراد کے کوٹے کے تحت جو ملازمتیں انہیں ملنی ہیں فراہم کی جائیں۔ 2018ء میں سندھ اسمبلی ڈس ایبلیٹی بل منظور کرچکی ہے اور اس حوالے سے رولز بھی بنائے جاچکے ہیں، بصارت سے محروم افراد جس ملازمت کے اہل ہوں انہیں فراہم کی جائے تاکہ یہ معاشرے پر بوجھ بننے کے بجائے کار آمد شہری ثابت ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں