وطن نیوز انٹر نیشنل

گوادر میں باڑ لگانے کو سیاسی رنگ دے کر ایشو بنایا جارہا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان

اپنے بیان میں جام کمال نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتیں ہر معاملے کو متنازع بنا رہی ہیں، سیندک، پی ایس ڈی پی اور باڈر پر باڑ لگانے کی بات کی جاتی ہے اور پھر ان کی جانب سے خاموشی اختیار کرلی جاتی ہے، گوادر میں باڑ لگانے کے عمل کو سیاسی رنگ دے کر اسے سیاسی پلیٹ فارم پر ایک ایشو بنایا جارہا ہے۔

جام کمال نے کہا کہ باڑ لگانا گوادر سیف کیپنگ انکلوژر اور گوادر اسمارٹ سٹی کا ایک حصہ ہے، درحقیقت یہ انکلوژر شہر کی پشت پر پہاڑی سلسلے میں بنایا جارہا ہے، جب تک وہ مکمل نہیں ہوتا تب تک ایک عارضی طرز کا انکلوژر بنے گا، باڑ لگانے اور اس میں بہت بڑا فرق ہے۔ کیا گوادر پورٹ فینس نہیں، کیا ایک پارک، بی آر سی ، کسی یونیورسٹی یا نیشنل پارک میں باڑ نہیں لگائی جاتی؟ ذاتی شکار گاہوں کی دیکھ بھال کے لئے فینس لگانا جائز تسلیم کیا جاتا ہے لیکن گوادر شہر کی نگرانی اور اس کی بہتری کے لیے کوئی بھی عمل کیا جائے تو اسے ایک ایشو کیوں بنا دیا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں