وطن نیوز انٹر نیشنل

افغانستان صورتحال : عمران خان، محمد بن سلمان، ولی ابوظہبی، امیرقطر میں رابطے : ڈی جی آئی ایس آئی کی دوسرے روز بھی کابل میں ملاقاتیں

افغانستان کی صورتحال پر وزیراعظم عمران خان ، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ،ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زید اور امیرقطر کے درمیان ٹیلی فونک رابطے ہوئے ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ میں افغانستان اور خطے کی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے دوران گفتگو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کیساتھ دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے ۔ انہوں نے سعودی عرب کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کیلئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی استحکام کیلئے ضروری ہے ۔ عالمی برادری افغان عوام کے ساتھ تعاون کیلئے آگے بڑھے ۔دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ اور افغانستان کے جامع سیاسی تصفیہ پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بحران سے بچنے کیلئے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا چاہیے ۔اس سے قبل وزیراعظم پاکستان اور ابوظہبی کے ولی عہدمحمد بن زید کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ مستحکم افغانستان خطے کے اہم مفاد میں ہے ، عالمی برادری افغان عوام کی معاشی اور تعمیر نو میں مدد کرے ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کا ایک جامع سیاسی تصفیہ یہاں کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کا بہترین راستہ ہے ، عالمی برادری افغان عوام کی معاشی مدد اور تعمیر نو میں کردار ادا کرے ۔اس دوران دونوں رہنمائوں نے باہمی دلچسپی کے امور کے ساتھ ساتھ علاقائی پیش رفت خاص طور پر افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم نے اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے مضبوط برادرانہ تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی اہمیت کے عزم کا اعادہ کیا۔ افغانستان کی تازہ ترین صورتحال کے تناظر میں وزیراعظم نے زور دیا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطہ کے وسیع تر مفاد میں ہے ، افغانستان کے عوام کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ سلامتی اور حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے آگے بڑھنے کا بہترین راستہ جامع سیاسی تصفیہ تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغان عوام کی معاشی مدد کرنے اور ملک کی تعمیر نو میں مدد کیلئے نسبت قائم رکھے ۔انہوں نے کہا کہ انسانی ضروریات کو پورا کرنے اور افغانستان کے معاشی استحکام کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعظم نے آمدہ ایکسپو کیلئے بہترین انتظامات کرنے پر ولی عہد کو مبارکباد دی۔ انہوں نے اس میگا ایونٹ کی کامیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم اور ولی عہد نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبہ جات میں تعاون بڑھانے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم عمران خان اورامیرقطر شیح تمیم بن حمد الثانی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے ،وزیراعظم عمران خان نے کورونا وباکے دوران قطر کے تعاون کو سراہا ،وزیر اعظم نے کہا کہ پرامن اورمستحکم افغانستان پاکستان اورخطے کے مفاد میں ہے ،دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات اورافغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔وزیراعظم نے قطر کیساتھ سیاسی واقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کااعادہ کیا ۔ آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کابل کا دوروزہ دورہ مکمل کر کے اسلام آباد پہنچ گئے ۔ اتوار کو ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے حزب اسلامی کے سربراہ سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار و دیگر سے ملاقاتیں کیں جس میں افغان جامع حکومت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقاتوں میں جامع حکومت کی تشکیل، بارڈر صورتحال سمیت سکیورٹی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔افغان میڈیا کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی نے گزشتہ رات گلبدین حکمت یار سے ملاقات کی، جس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال اور افغان جامع حکومت پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے طالبان شوری ٰکی دعوت پر قیادت سے ملاقاتیں بھی کیں، طالبان رہنمائوں سے پاک افغان اقتصادی و تجارتی تعلقات، سکیورٹی و سرحدی صورتحال پر تفصیلی مشاورت ہوئی۔علاوہ ازیں ہوائی اڈوں کی تعمیرنو، ڈیورنڈ لائن پر افغان پناہ گزینوں کی حالت زار پر بھی گفتگو کی جبکہ دہشت گرد تنظیموں کو موجودہ صورتحال کا فائدہ نہ اٹھانے دینے پر اتفاق بھی کیا۔اس موقع پر طالبان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان قابل بھروسہ دوست ملک ہے ، قیام امن کے لیے اس کا تعاون چاہئے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں