وطن نیوز انٹر نیشنل

سموگ:آلودگی خطرناک حد تک پہنچ گئی

لاہور شہر میں آلودگی خطرناک حد تک پہنچنے سے سموگ شدت اختیار کرگئی،اوسط ائیرکوالٹی انڈیکس 193 سے بھی تجاوز کرگیا۔ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں آلودگی پھیلانے کا سب سے بڑا ذریعہ قرار دیا جا رہا ہے جو 45 فیصد ہے۔ پنجاب کے 7532 بھٹوں میں سے ابھی تک صرف 695 زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل ہوسکے ۔ فیکٹریوں اور بھٹوں سے نکلنے والا دھواں 23فیصد جبکہ فصلوں کی باقیات جلانے سے پیدا آلودگی کا تناسب 12فیصد قرار دیا گیا ہے ۔ دوسری طرف سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں ائیر کوالٹی انڈیکس 466 ،قائد اعظم انڈسٹریل ا سٹیٹ 462، گڑھی شاہو 282، ائیرپورٹ 260، گلبرگ 295، گلبرگ ٹو 341، اپر مال 243، ایف سی کالج میں 275 ریکارڈ کیا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے شہری بیماریوں سے بچنے کیلئے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی کریں۔ ادھر سموگ کے تدارک کیلئے فصلوں کی باقیات کو جلانے کو تاحال کنٹرول نہ کیا جا سکا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت کی جانب سے دفعہ 144 نافذ کرنے کیلئے محکمہ داخلہ کو سمری بھجوائی گئی مگر عملدرآمد نہ ہو سکا۔ فصلوں کی باقیات جلانے کے 961 واقعات ہوچکے اور 75 مقدمات درج کئے جا چکے ہیں۔ شہرکے 9 ٹاؤنز کے 7اینٹی سموگ سکواڈز نے اب تک39 صنعتی یونٹس کو سربمہر کیا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں