وطن نیوز انٹر نیشنل

کسٹم کے چھاپے کے خلاف تاجروں کا یونیورسٹی روڈ پر احتجاج, توڑ پھوڑ, ٹریفک معطل

کراچی پرانی سبزی منڈی کے قریب کسٹم حکام کے چھاپے کے خلاف تاجروں نے احتجاجاً یونیورسٹی روڈ کے دونوں ٹریکس رکاوٹیں لگا کر بند کر دیے اور توڑ پھوڑ کی۔ مظاہرین نے پرانے ٹائروں اور پھلوں کی خالی پیٹیوں کو آگ بھی لگائی۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ ضبط شدہ مال واپس کئے جانے تک احتجاج جاری رہے گا، تاجروں نے الزام لگایا کہ کسٹم حکام کی چھاپہ مار کارروائی کے دوران 3 دکاندار زخمی بھی ہوئے جن میں سے ایک کو گولی لگی اور اس کی حالت تشویشناک ہے ،کسٹم حکام چھاپے کے دوران 9دکانوں سے 6 سے 7 کروڑ روپے مالیت کے ٹائرز اور 80 لاکھ نقدی ساتھ لے گئے، دکانداروں کے پاس ٹائرز کے حوالے سے تمام کاغذات موجود ہیں اور مال اسمگلنگ کا نہیں۔ دوسری جانب کسٹم ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپہ مار کارروائی اسمگلنگ کے ٹائروں کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی۔ ذرائع کے مطابق کسٹمز پریوینٹو کراچی اور پولیس حکام نے پرانی سبزی منڈی میں مشترکہ کارروائی کی اور بھاری مالیت کے اسمگل شدہ غیرملکی ٹائرز برآمد کئے۔گودام پر چھاپہ خفیہ اطلاع اور مضبوط شواہد کی بنیاد پر مارا گیا، چھاپے سے قبل جوڈیشل مجسٹریٹ سے باضابطہ سرچ وارنٹ حاصل کیا گیا، چھاپہ تمام قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد مارا گیا۔ اس موقع پر مزاحمت کاروں کو منتشر اور سرکاری املاک کے تحفظ کیلئے ہوائی فائرنگ کی گئی۔ ہنگامہ آرائی اسمگلروں کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش ہے۔کار سرکار میں مداخلت ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور کسٹمز اہلکاروں پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں