وطن نیوز انٹر نیشنل

کمپیوٹنگ کی بنا پرفطری رویہ تبدیل نہیں ہونا چاہیے ،ڈاکٹر زبیر

کراچی کمپیوٹنگ کا مقصد سادہ مسائل کا سادہ سا حل ہونا چاہیے جس میں منسلک ومعاونت کرنے اور مثبت انسانی رویہ کو اہمیت دینی چاہیے ، آج کی دنیا میں انسان، یقین، اقدار کلچر اور سوسائٹی کی بڑی اہمیت ہے ،کلچر سوسائٹی کی نشوونما میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، اس لئے بحیثیت ایک انسان ہمیں گرتے ہوئے فرد کو اوپر اٹھا نا چاہیے ، اسی لئے کہا جاتا ہے کہ کمپیوٹنگ کی بنا پر انسان کے فطری رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آنی چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار محمد علی جناح یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے گزشتہ روز کمپیوٹنگ کے موضوع پر ہونے والے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کمپیوٹنگ فیکلٹی کے ایسوسی ایٹ ڈین ڈاکٹر شوکت وصی، کمپیوٹر سائنس کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر خلیق الرحمان رازی، ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی نعمان حفیظ انصاری، اسسٹنٹ پروفیسرکمپیوٹر سائنس، ڈاکٹر تفسیر احمد اور دیگر فیکلٹی ممبران اس موقع پر موجود تھے ۔ ڈاکٹر زبیر شیخ کا کہنا تھا کہ کمپیوٹنگ کس طرح پائیدار ہوسکتی ہے اس کے لیے وسیع پیمانے پر تاثرات، ڈیٹا جہاں کہیں بھی ملے، انجینئرنگ کا علم، ماحولیات اور انسانی توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں تحقیقی کام کرنے والے طلبہ کے لئے ضروری ہے کہ وہ ملک کو درپیش مسائل پر تحقیق کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی مسائل پر بھی تحقیق کرنے پر توجہ دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں